سوال:
میں اپنے محلہ کی مسجد میں تراویح پڑھتا ہوں، وہاں دو امام تراویح کی نماز پڑھاتے ہیں، پہلے ایک امام دس رکعات تراویح پڑھاتا ہے، پھر دوسرا امام دس رکعات تراویح پڑھاتا ہے، سوال یہ ہے کہ کیا دو امام مل کر تراویح کی نماز پڑھا سکتے ہیں؟
جواب: دو اماموں میں سے ہر ایک امام کے لئے تراویح کی دس دس رکعات پڑھانا جائز ہے، لیکن پسندیدہ نہیں ہے، کیونکہ دو اماموں کا مل کر تراویح پڑھانے کی صورت میں مستحب یہ ہے کہ ہر ایک امام ترویحہ (چار رکعات تراویح) پورا کرنے کے بعد دوسرے امام کو آگے کرے، اب چاہے دوسرے امام کو ایک ترویحہ پورا کرنے کے بعد آگے کرے یا ایک سے زائد ترویحات پورا کرنے کے بعد آگے کرے۔
لہذا صورتِ مسئولہ میں امام کے لئے بہتر ہے کہ آٹھ یا بارہ رکعات تراویح پڑھانے کے بعد (یعنی ترویحہ مکمل ہونے پر) دوسرے امام کو آگے کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (116/1، ط: دار الفکر)
واذا جازت التراویح بامامین علی ھذا الوجہ جاز ان یصلی الفریضۃ احدھما ویصلی التراویح الاخروقد کان عمرؓ یؤمھم فی الفریضہ والوتر وکان اُبیّ ؓ یؤمھم فی التراویح کذا فی السراج الوھاج۔
خلاصۃ الفتاویٰ: (64/1)
اذا صلی الترویحۃ الواحدۃ امامان کل امام رکعتین اختلف المشایخ فیہ والاصح انہ لایستحب لکن کل ترویحۃ یؤدیھا امام واحد۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی