عنوان: کیا قرآن کی طرف اشارہ کرنے سے قسم ہوجاتی ہے؟ (799-No)

سوال: مفتی صاحب! پوچھنا یہ ہے کہ ایک مرتبہ میرا دوست گھر آیا، اور باتوں باتوں میں کہنے لگا کہ اتنے روپے آپ پر میرا قرضہ ہے، حالانکہ میرے ذمہ اس کا کوئی قرضہ نہیں تھا، میں اس کا سارا قرضہ ادا کرچکا تھا، پھر آہستہ آہستہ بات بڑھی، تو میں نے کمرے میں موجود قرآن کی طرف اشارہ کرکے کہا کہ "آئندہ میں آپ سے کبھی قرضہ نہیں لوں گا، میرے ذمہ آپ کی کوئی رقم لازم نہیں ہے، سامنے قرآن رکھا ہے"، سوال یہ ہے کہ کیا قسم ہوگئی ہے، اور آئندہ دوست سے قرضہ لینے کی صورت میں کفارہ دینا پڑے گا؟

جواب: واضح رہے کہ قسم منعقد ہونے کے لئے لیے زبان سے قسم کے الفاظ کی ادائیگی ضروری ہے، صرف قرآن کی طرف اشارہ کرنے سے قسم منعقد نہیں ہوتی ہے، لہذا کفارہ بھی واجب نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (704/3، ط: دار الفکر)

وَرُكْنُهَا اللَّفْظُ الْمُسْتَعْمَلُ فِيهَا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 737 Feb 06, 2019
Kia quran ki taraf ishara karnay se qasam toot jati hai , Does pointing to the Qur'an nullifies the oath?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Ruling of Oath & Vows

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.