عنوان: بیوی، دو لڑکے اور ایک لڑکی میں سات لاکھ ساٹھ ہزار کی تقسیم(7996-No)

سوال: مفتی صاحب ! شوہر کے انتقال کے بعد ایک بیوی، دو لڑکے اور ایک لڑکی ہے، شوہر کی جائیداد میں 760000 سات لاکھ ساٹھ ہزار نقد رقم ہے، تو میراث کیسے تقسیم ہوگی ؟ جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔

جواب: مرحوم کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل جائیداد منقولہ اور غیر منقولہ کو چالیس (40) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے بیوہ کو پانچ (5)، دو بیٹوں میں سے ہر ایک بیٹے کو چودہ (14) اور بیٹی کو سات (7) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کی رو سے سات لاکھ ساٹھ ہزار (760000) روپوں میں سے بیوہ کو پچانوے ہزار(95000)، ہر ایک بیٹے کو دو لاکھ چھیاسٹھ ہزار (266000) اور بیٹی کو ایک لاکھ تینتیس ہزار (133000) روپے ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الآیۃ: 11- 12)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلَادِكُمْ ۖ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ۔۔۔۔الخ
فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ مِمَّا تَرَكْتُم ۚ مِّن بَعْدِ وَصِيَّةٍ تُوصُونَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ۔۔۔۔الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 402 Jul 15, 2021
biwi do larkay or aik larki mai saat lakh sath hazaar ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.