سوال:
"زیان" نام کا مطلب کیا ہے اور یہ نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: "زیان‘‘ فارسی اور عربی دونوں زبانوں میں استعمال ہوتا ہے، البتہ دونوں زبانوں میں اس کے تلفظ اور معنیٰ کے لحاظ سے کافی فرق ہے، ہمارے ہاں اس کا عمومی استعمال فارسی زبان کے مطابق ہوتا ہے، چنانچہ جیسا کہ آپ نے سوال میں پوچھا ہے ’’زِیان‘‘ (Ziyaan) (زا کے نیچے زیر اور یا کے اوپر زبر بغیر تشدید کے) کا معنی ہے: نقصان، ضرر اور خسارہ، لہذا یہ نام رکھنا مناسب نہیں، البتہ عربی زبان میں ’’زَیَّان‘‘ (Zayyaan) ("زا" پر زبر "یا" پر تشدید اور زبر کے ساتھ) زین سے مستعمل ہوسکتا ہے، جس کے معنیٰ زینت کے ہیں، اس اعتبار سے ’’زَیَّان‘‘ کا معنیٰ ہوگا بہت زیادہ زینت والا، بہت خوبصورت، اس تلفظ اور معنیٰ کے لحاظ سے یہ نام رکھنے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القاموس المحیط: (1204/1، ط: مؤسسة الرسالة)
الزينة، بالكسر: ما يتزين به۔۔۔وزانه وأزانه وزينه، وأزينه، فتزين هو، وازدان وازين وازيان وازين.
مصباح المنیر: (261/1، ط: المکتبة العلمیة)
زان الشيء صاحبه زينا من باب سار وأزانه إزانة مثله والاسم الزينة وزينته تزيينا مثله والزين نقيض الشين.
فیروز اللغات: (ص: 800، ط: فیروز سنز)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی