سوال:
میں غصہ کا تیز ہوں، چھوٹی چھوٹی بات پر غصہ آجاتا ہے، ایک بار کسی وجہ سے غصہ میں تھا، تو بچوں کی قسم کھا کر کہا کہ فلاں کام نہیں کروں گا، لیکن بعد میں وہ کام میں نے کرلیا، سوال یہ ہے کہ کیا مجھے کفارہ دینا ہوگا؟
جواب: بچوں کی قسم کھانا شریعت میں جائز نہیں ہے، بلکہ گناہ ہے، لہذا اس پر توبہ کرنی چاہیے، اور چونکہ یہ قسم معتبر نہیں ہے، لہذا اس کے توڑنے سے کفارہ بھی واجب نہیں ہوگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (53/2، ط: دار الفکر)
مَنْ حَلَفَ بِغَيْرِ اللَّهِ لَمْ يَكُنْ حَالِفًا كَالنَّبِيِّ - عَلَيْهِ السَّلَامُ -، وَالْكَعْبَةِ كَذَا فِي الْهِدَايَةِ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی