عنوان: بچوں کی قسم کھانا (810-No)

سوال: میں غصہ کا تیز ہوں، چھوٹی چھوٹی بات پر غصہ آجاتا ہے، ایک بار کسی وجہ سے غصہ میں تھا، تو بچوں کی قسم کھا کر کہا کہ فلاں کام نہیں کروں گا، لیکن بعد میں وہ کام میں نے کرلیا، سوال یہ ہے کہ کیا مجھے کفارہ دینا ہوگا؟

جواب: بچوں کی قسم کھانا شریعت میں جائز نہیں ہے، بلکہ گناہ ہے، لہذا اس پر توبہ کرنی چاہیے، اور چونکہ یہ قسم معتبر نہیں ہے، لہذا اس کے توڑنے سے کفارہ بھی واجب نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوی الھندیۃ: (53/2، ط: دار الفکر)
مَنْ حَلَفَ بِغَيْرِ اللَّهِ لَمْ يَكُنْ حَالِفًا كَالنَّبِيِّ - عَلَيْهِ السَّلَامُ -، وَالْكَعْبَةِ كَذَا فِي الْهِدَايَةِ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1697 Feb 08, 2019
bachon ki qasam khana, Taking oath on Children Swear upon child

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Ruling of Oath & Vows

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.