سوال:
مفتی صاحب ! کیا میری والدہ یہ وصیت کر سکتی ہیں کہ میرے مرنے کے بعد مجھے شوہر کی میراث سے ملنے والا آٹھواں حصہ میری مرحوم بیٹی کے بچوں میں تقسیم کیا جائے؟
جواب: اگر نانی اپنی زندگی میں اپنے حصے میں سے نواسے اور نواسیوں کو کچھ دینا چاہیں، تو دے سکتی ہیں، وہ ان کی طرف سے تحفہ ہوگا، اسی طرح سے اگر وہ اپنے نواسے نواسی کے حق میں وصیت کرنا چاہیں، تو ایک تہائی ترکہ تک کی وصیت کر سکتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مجمع الانھر: (419/4، ط: دار الکتب العلمیة)
وتصح الوصیة بالثلث للأجنبي وإن لم یجیزوا لقولہ علیہ الصلاة والسلام: ” إن اللہ تصدق علیکم بثلث أموالکم في آخر أعمارکم زیادة لکم في أعمالکم فضعوھا حیث شئتم“ وقال: حیث أحببتم وللإجماع علی ذلک.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی