سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! کیا "سنینہ" نام کسی صحابیہ رضی اللہ عنہا کا تھا؟ اور اس کے معنی کیا ہیں، نیز کسی بچی کا یہ نام رکھا جاسکتا ہے؟
جزاك لله خيرا
جواب: سنینہ (Sunainah) (سین کے پیش اور نون پر زبر کے ساتھ) صحابیہ کا نام ہے، لہذا یہ نام رکھنا جائز بلکہ باعث برکت ہے۔
جبکہ سنینۃ (Saneenah)(سین پر زبر اور نون پر زیر) کے معانی ہیں :(1) سطح زمین پر اٹھی ہوئی ریت (2) ہم عمر ساتھی یا ہمجولی۔یہ نام (سین پر زبر اور نون پر زیر کے ساتھ) اپنے معنی کے لحاظ سے رکھنے کی اجازت تو ہے، تاہم بہتر یہ ہے کہ صحابیہ کے نام پر بچی کا نام رکھا جائے، تاکہ اس برگزیدہ ہستی کی نسبت اور ان کے نام کی برکت حاصل ہوجائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند البزار: (176/5، ط: مکتبة العلوم و الحکم)
عن أبي هريرة؛ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إن من حق الولد على الوالد أن يحسن اسمه ويحسن أدبه.
اسد الغابة: (153/7، ط: المکتبة العلمیة)
سنينة بضم السين، وفتح النون، وسكون الياء تحتها نقطتان، ثم نون وهي سنينة بنت محنف بن زيد النكرية.
لها صحبة ورواية، حديث عنها حبة بنت الشماخ النكرية، قاله ابن مكولا.
القاموس الوحید: (المادۃ: سن، ص: 812، ط: ادارۃ اسلامیات)
سنین (بفتح السین): وہ زمین جس کی گھاس چرلی ہو، ہم عمر ساتھی، ہمجولی۔
سنینۃ (بفتح السین): سنین کی تانیث ، سطح زمین پر اٹھی ہوئی ریت۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی