سوال:
مفتی صاحب! اگر کسی کا شوہر دوسری شادی کرلے اور اس کو صبر نہ آئے تو اسے کون سی دعا کرنی چاہیے اور کیا پڑھنا چاہیے، جب کہ بچے بھی ہیں؟
جواب: مذکورہ سلسلہ میں آپ صلی الله عليه وسلم سے کوئی خاص دعا منقول نہیں ہے، البتہ دوسری مسنون دعاؤں کے ساتھ ساتھ آپ مندرجہ ذیل دعاؤں کا بھی اہتمام فرمائیے:
آپ درج ذیل دعاؤں کا اہتمام فرمائیں:
1. اللّٰهمَّ إنِّي أسألُكَ العفو والعافيةَ في الدُّنيا والآخرةِ اللّٰهمَّ إنِّي أسألُكَ العفوَ والعافيةَ في ديني ودُنْيايَ وأَهْلي ومالي اللّٰهمَّ استُر عَوْراتي وآمِن رَوعاتي۔ اللّٰهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي، وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي.
ترجمہ: اے اللہ ! بیشک میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ ! بیشک میں تجھ سے اپنے دین، اپنی دنیا، اپنے اہل و عیال اور مال و دولت میں معافی اور عافیت کا سوال کرتا ہوں، اے اللہ ! میرے عیبوں کو چھپا، اور مجھے اپنے خوف اور اندیشوں سے محفوظ فرما۔ اے اللہ !میرے سامنے سے بھی میری حفاظت فرما، میرے پیچھے سے بھی، دائیں سے بھی اور بائیں سے بھی، اور اوپر سے بھی، اور میں آپ کی عظمت کی پناہ مانگتا ہوں، اس بات سے کہ میں نیچے سے ہلاک کیا جاؤں۔
(سنن ابی داؤد، حدیث نمبر: 5074، دار ابن حزم)
2. اللّٰهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ "
ترجمہ: اے اللہ ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں، تیری نعمت کے چھن جانے سے، تیری دی ہوئی عافیت کے ختم ہو جانے سے، اور تیری اچانک پکڑ سے، اور تیری ہر طرح کی ناراضگی سے۔
(صحیح مسلم، باب اکثر اھل الجنۃ الفقراء الخ، حدیث نمبر: 2739)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابی داوْد: (رقم الحدیث: 5074، ط: دار ابن حزم)
1. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى الْبَلْخِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ. ح وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى، حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَاعُبَادَةُ بْنُ مُسْلِمٍ الْفَزَارِيُّ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ، يَقُولُ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَعُ هَؤُلَاءِ الدَّعَوَاتِ حِينَ يُمْسِي وَحِينَ يُصْبِحُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِي، اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَتِي، وَقَالَ عُثْمَانُ: عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي، اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي، وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي.
صحیح مسلم: (باب اکثر اھل الجنۃ الفقراء، رقم الحدیث: 2739، ط: دار احیاء التراث العربی)
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْكَرِيمِ أَبُو زُرْعَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ مِنْ دُعَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ زَوَالِ نِعْمَتِكَ وَتَحَوُّلِ عَافِيَتِكَ وَفُجَاءَةِ نِقْمَتِكَ وَجَمِيعِ سَخَطِكَ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی