سوال:
مفتی صاحب ! ایک بچہ جس کی عمر تقریباً 15 سال ہے، وہ معدہ اور جگر کی بیماری میں مبتلا ہے، کوئی دوائی فائدہ نہیں دے رہی، ڈاکٹروں نے والدہ کا دودھ علاج بتایا ہے، کیا یہ بچہ اس عمر میں فیڈر میں والدہ کا دودھ پی سکتا ہے؟
جواب: صورتِ مسئولہ میں مذکورہ بچے کا علاج اگر کسی اور حلال دوائی سے ممکن نہ ہو، تو ایسی صورت میں عورت کا دودھ بطور دوا استعمال کرنے کی گنجائش ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (الباب الثامن عشر في التداوی و المعالجات، 355/5، ط: دار الفکر)
ولا بأس بأن یسعط الرجل بلبن المرأۃ ویشربہ للدواء۔
فتاویٰ رحیمیة: (177/10، ط: دار الاشاعت)
کذا فی فتاویٰ دار العلوم دیوبند: رقم الفتوی: 798=732/د
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی