عنوان: مہر کی ادائیگی شوہر پر بہر صورت لازم ہے(8326-No)

سوال: میرے شوہر نے حق مہر میں 3 تولہ سونا لکھوایا، شادی کے بعد پتا چلا کہ کچھ سونا اپنی بہن سے لیا تھا اور کچھ سنار سے لایا تھا، اور شادی کے بعد سارا سونا واپس لے لیا، کیا ایسے شخص پر گناہ ہوگا اور مہر نہ دینے کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ مہر بیوی کا ایسا حق ہے کہ اس کی رضامندی کے بغیر معاف نہیں ہوسکتا ہے، اس کا ادا کرنا شوہر پر بہر صورت لازم اور ضروری ہے، حتی کہ مہر ادا کیے بغیر شوہر انتقال کر جائے تو تجہیز و تکفین کے بعد ترکہ کی تقسیم سے پہلے بیوی کا مہر ادا کیا جائے گا، اسی لیے شوہر کو بلاوجہ مہر کی ادائیگی میں کوتاہی نہیں کرنی چاہیے، احادیث مبارکہ میں اس شخص کے لیے بہت سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں، جس شخص کا اردہ مہر دینے کا نہ ہو۔
حدیث شریف میں ہے:
حضرت زید بن اسلم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ کو میں نے یہ فرماتے ہوئے سنا کہ جو آدمی کسی عورت سے نکاح کرے اور اس کی مہر ادا کرنے کی نیت نہ ہو، تو قیامت کے دن ایسا شخص اللہ کے نزدیک زنا کرنے والا شمار ہوگا۔
سوال میں ذکر کردہ صورت میں شوہر کا مہر دے کر شادی کے بعد بیوی کی اجازت اور دلی رضامندی کے بغیر واپس لے لینا جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

السنن الکبریٰ للبیهقي: (رقم الحدیث: 14487، ط: دار الکتب العلمیۃ)
ورواه ابن لهيعة عن أبي الأسود عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان عن النبي صلی اﷲ علیه وسلم مرسلاً: من کشف خمار امرأة ونظر إلیها، فقد وجب الصداق دخل بها، أولم یدخل".

مصنف ابن ابی شیبہ: (رقم الحدیث: 17410، ط: مکتبۃ الرشد)
حدثنا أبو بكر قال: نا أبو خالد الأحمر، عن إسماعيل بن نافع، عن زيد بن أسلم، قال: سمعته يقول: قال النبي صلى الله عليه وسلم: «من نكح امرأة وهو يريد أن يذهب بمهرها، فهو عند الله زان يوم القيامة»

رد المحتار: (100/3، ط: دار الفکر)
عرف المهر في العناية بأنه اسم للمال الذي يجب في عقد النكاح على الزوج في مقابلة البضع إما بالتسمية أو بالعقد

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاءالاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 548 Sep 08, 2021
meher ki adaigi shohar par har soorat lazim he / hey

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.