سوال:
السلام عليكم ، حضرت ! یہ پوچھنا ہے کہ جو عقیقہ ہم کرتے ہیں، اگر لڑکا ہو تو بکرا لینا ضروری ہے یا بکری بھی لے سکتے ہیں اور اگر لڑکی ہو تو اسکے لئے بکری لینا ضروری ہے یا بکرا بکری دونوں میں سے کوئی بھی لے سکتے ہیں؟
جواب: لڑکے کے عقیقہ میں صاحبِ استطاعت شخص کے لیے دو بکرے اور لڑکی کے عقیقہ میں ایک بکرا ذبح کرنا مسنون ہے، اس میں بکرا یا بکری کی کوئی قید نہیں، جو آسانی سے مہیا ہوجائے، اسے عقیقہ میں ذبح کرسکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن النسائی: (باب کم یعق عن الجاریہ، 186/3، ط: دار المعرفہ)
عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: عَقَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنَ الْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا بِكَبْشَيْنِ كَبْشَيْنِ.
سنن النسائی: (کتاب العقیقة، 187/3، ط: دار المعرفة)
عن سمرة بن جندب، عن رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم قال: ”کل غلام رھینٴ بعقیقتہ تذبح عنہ یوم السابعة، ویحلق رأسہ ویسمّیٰ“․
سنن النسائی: (کتاب العقیقہ، 186/3)
عَنْ ام کرز رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قال : عَنِ الْغُلَامِ شَاتَانِ وَعَنِ الْجَارِيَةِ شَاةٌ ولا یضرکم ذکرانا کن او اناثا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی