عنوان: فیملی پلاننگ کی شرعی حیثیت(838-No)

سوال: فیملی پلاننگ کے حوالے سے ہمارے دین کی کیا تعلیم ہے؟ اس کے لیے جو دوائیں ملتی ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟

جواب: واضح رہے کہ خاص مجبوری کی صورت میں وقتی طور پر برتھ کنٹرول کی اجازت ہے۔ مثلاً:
حاملہ ہونے سے عورت کی جان کو خطرہ ہو، یا عورت اتنی کمزور ہو گئی ہو کہ وہ حمل کا بوجھ نہ اٹھا سکتی ہو اور اس کی وجہ سے اس کی جان جانے کا اندیشہ ہو یا گود میں بچہ دودھ پیتا ہو اور حمل رہنے سے اس بچہ کے دودھ پر اثر آتا ہو تو ان حالات میں جب تک یہ مجبوری رہے، عورت کی رضامندی سے وقتی مانع حمل تدابیر اختیار کرنا جائز ہے، لیکن ہمیشہ کے لئے برتھ کنٹرول تدابیر ان حالات میں بھی جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (176/3، دار الفکر)
وفي الفتاوى إن خاف من الولد السوء في الحرة يسعه العزل بغير رضاها لفساد الزمان، فليعتبر مثله من الأعذار مسقطا لإذنها. اه. فقد علم مما في الخانية أن منقول المذهب عدم الإباحة وأن هذا تقييد من مشايخ المذهب لتغير بعض الأحكام بتغير الزمان، وأقره في الفتح وبه جزم القهستاني أيضا حيث قال: وهذا إذا لم يخف على الولد السوء لفساد الزمان وإلا فيجوز بلا إذنها. اه. لكن قول الفتح فليعتبر مثله إلخ يحتمل أن يريد بالمثل ذلك العذر، كقولهم: مثلك لا يبخل. ويحتمل أنه أراد إلحاق مثل هذا العذر به كأن يكون في سفر بعيد، أو في دار الحرب فخاف على الولد، أو كانت الزوجة سيئة الخلق ويريد فراقها فخاف أن تحبل۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 871 Feb 12, 2019
Family planning ki sharai haseeyat, Family planning in the light of Shariyah

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Medical Treatment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.