عنوان: لڑکی کا "دُعَا" نام رکھنا(8391-No)

سوال: مفتی صاحب ! میرے گھر میں لڑکی کی ولادت ہوئی ہے، میں اس کا نام "دُعَا" رکھنا چاہتی ہوں، کیا بچی کا نام دعا رکھنا صحیح ہے؟

جواب: "دُعَا" کا معنی اللہ کی طرف رجوع کرنے اور پکارنے کے آتے ہیں، لہذا بچی کا یہ نام رکھ سکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تاج العروس: (46/38، ط: دار الهداية)
(و {الدُّعاءُ)، بالضَّمِّ مَمْدوداً؛ (الرَّغْبَةُ إِلَى اللَّهِ تَعَالَى) فيمَا عنْدَه مِن الخيْرِ والابْتِهال إِلَيْهِ بالسُّؤَالِ؛ وَمِنْه قوْلُه تَعَالَى: {} ادعوا رَبَّكم تَضَرُّعاً وخفْيَة} .
( {دَعا) } يَدْعُو ( {دُعاءً} ودَعْوَى) ؛ وأَلِفُها للتَّأْنِيثِ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 587 Sep 17, 2021

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Islamic Names

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.