عنوان: جعلی طلاق نامہ بنوانے سے طلاق واقع ہونے کا حکم(8419-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں تقریباً عرصہ دو سال سے امریکہ میں کام کر رہا ہوں اور اس عرصہ کے دوران میں پاکستان نہیں آیا، اگر آتا ہوں تو واپس امریکہ جا نہیں سکتا، یہاں پر رہنے کے لئے کاغذات چاہیں، جو کہ ایک صورت میں بن سکتے ہیں کہ میں یہاں شادی کرلوں، کیونکہ میں پہلے شادی شدہ ہوں، اس لئے یہاں شادی کے لئے مجھے طلاق نامہ یا بیوی کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جمع کرانا پڑے گا، جو پاکستان نادرہ دے گا اورجو جعلی ہوگا۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا جعلی طلاق نامہ سے صحیح طلاق تو واقع نہیں ہو جائے گی؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں تاکہ میری پریشانی کا باعث طلب حل نکلے۔

جواب: جعلی طلاق نامہ بناتے وقت اگر دو گواہوں کے سامنے اس بات کو صراحت کے ساتھ ذکر کر دیا جائے کہ میں نے اپنی بیوی کو نہ تو طلاق دی ہے اور نہ طلاق دینے کا ارادہ رکھتا ہوں اور یہ طلاق نامہ محض فرضی اور جھوٹا ہے، اگر اس طرح کر لیا جائے، تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (293/3، ط: دار الفکر)
"قال: أنت طالق أو أنت حر وعنى الإخبار كذبا وقع قضاء، إلا إذا أشهد على ذلك؛ وكذا المظلوم إذا أشهد عند استحلاف الظالم بالطلاق الثلاث أنه يحلف كاذبا صدق قضاء وديانة شرح وهبانية".

و فیه ایضاً: (460/4، ط: دار الفکر)
"وإن قال: تعمدتہ تخویفا لم یصدق قضاء إلا إذا أشہد علیہ قبلہ بہ یفتی".

کذا فی فتاوی دار العلوم دیوبند: 1477-1449/L=01/1438

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1650 Sep 19, 2021
jali talaq nama banwane se / sey talaq waqe hone ka hukum / hukm

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.