سوال:
مفتی صاحب ! میں تقریباً عرصہ دو سال سے امریکہ میں کام کر رہا ہوں اور اس عرصہ کے دوران میں پاکستان نہیں آیا، اگر آتا ہوں تو واپس امریکہ جا نہیں سکتا، یہاں پر رہنے کے لئے کاغذات چاہیں، جو کہ ایک صورت میں بن سکتے ہیں کہ میں یہاں شادی کرلوں، کیونکہ میں پہلے شادی شدہ ہوں، اس لئے یہاں شادی کے لئے مجھے طلاق نامہ یا بیوی کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ جمع کرانا پڑے گا، جو پاکستان نادرہ دے گا اورجو جعلی ہوگا۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا جعلی طلاق نامہ سے صحیح طلاق تو واقع نہیں ہو جائے گی؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں تاکہ میری پریشانی کا باعث طلب حل نکلے۔
جواب: جعلی طلاق نامہ بناتے وقت اگر دو گواہوں کے سامنے اس بات کو صراحت کے ساتھ ذکر کر دیا جائے کہ میں نے اپنی بیوی کو نہ تو طلاق دی ہے اور نہ طلاق دینے کا ارادہ رکھتا ہوں اور یہ طلاق نامہ محض فرضی اور جھوٹا ہے، اگر اس طرح کر لیا جائے، تو اس سے طلاق واقع نہیں ہوتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (293/3، ط: دار الفکر)
"قال: أنت طالق أو أنت حر وعنى الإخبار كذبا وقع قضاء، إلا إذا أشهد على ذلك؛ وكذا المظلوم إذا أشهد عند استحلاف الظالم بالطلاق الثلاث أنه يحلف كاذبا صدق قضاء وديانة شرح وهبانية".
و فیه ایضاً: (460/4، ط: دار الفکر)
"وإن قال: تعمدتہ تخویفا لم یصدق قضاء إلا إذا أشہد علیہ قبلہ بہ یفتی".
کذا فی فتاوی دار العلوم دیوبند: 1477-1449/L=01/1438
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی