سوال:
مفتی صاحب ! میری کزن کی شادی ہوئی مگر رخصتی نہیں ہو ئی اور لڑکا آسٹریلیا چلا گیا ایک سال بعد وہ آیا دس پندرہ دن رہ کر واپس چلا گیا مگر رخصتی نہیں ہوئی جب کزن بلانے کے لیے کہتی ہے تو وہ کہتا ہے بلانا مشکل ہے۔
آج سے پندرہ دن پہلے میری کزن کے کہنے پر اس نے فون پر تین طلاق دے دی مگر تحریر ی طور پر کزن کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے، مفتی صاحب کیا طلاق ہو گی اور ثبوت کیسے حاصل ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ شرعی طور پر وقوعِ طلاق کے لیے تحریر کا ہونا یا ثبوت کا ہونا ضروری نہیں ہے، لہٰذا پوچھی گئی صورت میں اگر واقعتاً لڑکے نے لڑکی کو فون پر تین طلاقیں دی ہیں تو اس سے تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں اور نکاح ختم ہو کر حرمتِ مغلظہ ثابت ہوگئی ہے، لہذا اس صورت میں ان دونوں کا آپس میں میاں بیوی کے طور پر رہنا یا رجوع کرنا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الكريم: (البقرة، الآية: 230)
فَإِنْ طَلَّقَهَا فَلَا تَحِلُّ لَهُ مِنْ بَعْدُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَه .... إلخ
الفتاوي الهندية: (373/1، ط: دار الفكر)
(الفصل الرابع في الطلاق قبل الدخول) إذا طلق الرجل امرأته ثلاثا قبل الدخول بها وقعن عليها.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی