سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! حَرمِین زہرا نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: عربی زبان میں ’’زَهْرَۃ‘‘ کے معنی "پھول" کے آتے ہیں، اسی سے ”زَهْرَاء“ ہے، جو کہ حضرت فاطمۃ الزھراء رضی الله عنہا کا لقب ہے، اس کے معنی ہیں "سفید چہرے والی عورت"۔
جبکہ "حَرَمْ" کا معنی ہے محترم، اسی سے "حَرَمَیْنْ" ہے، اگر نام یوں رکھا جائے "زَهْرَاءُ حَرَمَیْنْ" تو اس کا معنی ہوگا: حرمین کا پھول، لیکن "حرمین زھراء" (Haramain Zahraa) کا معنی درست نہیں بنے گا، لہذا "زَهْرَاءُ حَرَمَیْنْ" نام رکھا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الصحاح تاج اللغة و صحاح العربية: (674/2)
"والأَزْهَرُ: النَيِّرُ. ويُسَمَّى القمر الازهر ابن السكيت: الازهران: الشمس والقمر. ورجل أزهر، أي أبيض مشرق الوجه، والمرأة زهراء".
لسان العرب: (332/4)
"والمرأَة زَهْرَاءُ؛ وَكُلُّ لَوْنٍ أَبيض كالدُّرَّةِ الزَّهْراءِ، والحُوَار الأَزْهَر. والأَزْهَرُ: الأَبيضُ. والزُّهْرُ: ثلاثُ لَيَالٍ مِنْ أَوّل الشَّهْرِ. والزُّهَرَةُ، بِفَتْحِ الْهَاءِ: هَذَا الْكَوْكَبُ الأَبيض".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی