سوال:
ہم اپنے اسکول میں ٹیچرز ڈے(Teacher's Day) مناتے ہیں، اس دن بچے اپنے اساتذہ کو گفٹ کارڈز اور پھول پیش کرتے ہیں اور اسکول انتظامیہ کی طرف سے ایک تقریب منعقد ہوتی ہے جس میں اسکول میں کام کرنے والے تمام ملازمین بشمول اساتذہ، چوکیدار، چپڑاسی، ماسی اور ڈرائیورز کو حوصلہ افزائی کے لئے اسکول کے مالک کی طرف سے ایوارڈ دیئے جاتے ہیں۔ ہمارے مذہبی تعلیمات کے ایک استاذ کا خیال ہے کہ ہمیں یہ دن اسی متعین تاریخ میں غیروں کی نقالی کرتے ہوئے نہیں منانا چاہیے کیونکہ یہ ہمارا کلچر نہیں ہے، جبکہ ہماری نیت تو اس دن کے منانے سے یہ ہوتی ہے کہ طلبہ اور اساتذہ کا باہمی تعلق قائم ہو جائے اور انہیں اساتذہ کی محنت اور ان کے کردار کے بارے میں پتہ چل جائے۔
جواب: اسلام ایک مکمل دین اور ضابطہ حیات ہے، اس میں زندگی کے ہر شعبہ اور ہر تعلق کے حوالے سے جامع ہدایات دی گئی ہیں، اسلام میں حقوق العباد کو خاص اہمیت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے، انہی حقوق میں استاذ کے حقوق کو بھی بیان کیا گیا ہے۔ حضور اکرم ﷺ نے اساتذہ کی اہمیت بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: "مجھے معلم بناکر بھیجا گیا ہے"۔ (ابنِ ماجہ، حدیث نمبر:229)
اساتذہ کی حوصلہ افزائی کے لیے کوئی تقریب منعقد کرنا بذات خود جائز ہے، بشرطیکہ اس میں کسی غیر شرعی کام کا ارتکاب نہ کیا جائے لیکن اگر یہ تقریب غیر مسلموں کی نقالی اور تقلید میں منعقد کی جائے تو اس سے بچنا چاہیے، کیونکہ اسلام میں جتنا استاذ کا ادب و احترام کرنے اور اس سے عزت و وقار سے پیش آنے کا حکم دیا گیا ہے، اتنا کسی اور مذہب میں نہیں دیا گیا۔ اسلام ہر چیز میں اپنی ایک ثقافت، تشخص اور پہچان رکھتا ہے اور غیروں کی تقلید میں کوئی رسم منانے سے منع کرتا ہے، لہذا غیروں کی تقلید میں صرف ایک دن "ٹیچرز ڈے" (Teacher's Day) منانے کے بجائے ہمیں روز مرہ زندگی میں اساتذہ کے حقوق کا تحفظ اور خیال رکھنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدۃ، الایۃ: 3)
اليوم اكملت لكم دينكم واتممت عليكم نعمتي ورضيت لكم الإسلام دينا.... الخ
و قولہ تعالی: (المؤمنون، الایۃ: 3)
وَالَّذِينَ هُمْ عَنِ اللَّغْوِ مُعْرِضُونَo
سنن ابن ماجہ: (رقم الحدیث: 229، ط: دار إحياء الكتب العربية)
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:"انما بعثت معلما"۔
سنن أبي داؤد: (رقم الحدیث: 4031، ط: دار ابن حزم)
عن ابن عمر رضي اللّٰہ عنہما قال: قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من تشبہ بقوم فہو منہم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی