عنوان: "کلما تزوجت فھی طالق" کے حلف نامہ کا شرعی حکم(8597-No)

سوال:
میں "کلما تزوجت فھی طالق" کی قسم کھاتا ہوں کہ اکیڈمی میں پڑھانے کے دوران یا اکیڈمی چھوڑنے کے بعد اکیڈمی کے کسی طالب علم سے نہ خود اور نہ ہی کسی کے ذریعہ رابطہ نہیں رکھوں گا، خواہ وہ کسی بھی طریقہ سے ہو، اگر ایسا کیا تو مجھ پر اس قسم کا اطلاق ہوگا۔
مفتی صاحب ! کیا ایسا کرنے سے طلاق واقع ہو جائے گی اور کیا ایسا حلف کسی سے لینا ٹھیک ہے؟

جواب: سوال میں ذکر کردہ حلف نامہ میں "کلما تزوجت فھی طالق" ( یعنی جب جب بھی میں شادی کروں تو میری بیوی کو طلاق) کے الفاظ کا اقرار کرنے سے معاہدہ کرنے والے کے ذمہ یہ معاہدہ لازم ہو جائے گا، اور معاہدہ کی خلاف ورزی کرنے کی صورت میں معاہدہ کرنے والا جب بھی نکاح کرے گا، تو اس کی بیوی پر طلاق واقع ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ اپنے ماتحتوں کو کسی قانون کا پابند بنانے کے لیے ان سے "کلما" کی طلاق کے ساتھ مشروط حلف لینا مناسب نہیں ہے، اگر شدید ضرورت ہو، تو اس کے بجائے اللہ تعالیٰ کے نام کی قسم لی جاسکتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

بدائع الصنائع: (47/3، ط: دار الکتب العلمیۃ)
وأما الحلف على الكلام فالمحلوف عليه وهو الكلام قد يكون مؤبدا، وقد يكون مطلقا، وقد يكون مؤقتا، أما المؤبد فهو أن يحلف أن لا يكلم فلانا أبدا فهو على الأبد لا شك فيه، لأنه نص عليه.
وأما المطلق فهو أن يحلف أن لا يكلم فلانا ولا يذكر الأبد وهذا أيضا على الأبد حتى لو كلمه في أي وقت، كلمه في ليل أو نهار وفي أي مكان كان وعلى أي حال حنث؛ لأنه منع نفسه من كلام فلان ليبقى الكلام من قبله على العدم، ولا يتحقق العدم إلا بالامتناع من الكلام في جميع العمر.

الدر المختار مع رد المحتار: (352/3، ط: دار الفکر)
(وفيها) كلها (تنحل) أي تبطل (اليمين) ببطلان التعليق (إذا وجد الشرط مرة إلا في كلما فإنه ينحل بعد الثلاث) لاقتضائها عموم الأفعال كاقتضاء كل عموم الأسماء (فلا يقع إن نكحها بعد زوج آخر إذا دخلت) كلما (على التزوج نحو: كلما تزوجت فأنت كذا) لدخولها على سبب الملك وهو غير متناه.
(قوله لدخولها على سبب الملك) أي التزوج، فكلما وجد هذا الشرط وجد ملك الثلاث فيتبعه جزاؤه بحر.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1540 Oct 14, 2021
" ke / key halaf nama ka shari hukum ""کلما تزوجت فھی طالق"" "

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.