سوال:
کیا سسر اپنے بیٹے کی بیوہ کو گھر ہبہ کرسکتا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ انسان کا اپنی زندگی میں اپنی جائیداد میں سے کسی کو کچھ دینا ہبہ (گفٹ) کہلاتا ہے، ہبہ (گفٹ) کے مکمل ہونے کے لیے ضروری ہے کہ واہب (ہبہ کرنے والا) موہوبہ چیز (جس چیز کا ہبہ کیا جارہا ہے) کو موہوب لہ (جس کو ہبہ کررہا ہے) کے نام کرنے کے ساتھ اس کا مکمل قبضہ اور تصرف بھی دے دے۔
لہذا اگر سسر اپنی بہو کو مکمل قبضہ اور تصرف کے ساتھ مکان ہبہ کردے، تو یہ ہبہ صحیح ہوگا، اور اس مکان پر بہو کی ملکیت ثابت ہو جائے گی، نیز واضح رہے کہ ملکیت تام ہونے کی صورت میں سسر کے انتقال کے بعد مذکورہ مکان میں سسر کے ورثاء کا حق باقی نہیں رہے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفتاوی الھندیۃ: (378/4، ط: رشیدیۃ)
"لايثبت الملك للموهوب له إلا بالقبض هو المختار، هكذا في الفصول العمادية".
الدر المختار: (690/5، ط: سعید)
(وتتم) الهبة (بالقبض) الكامل.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی