سوال:
السلام علیکم، میں اپنی بچی کا لاریب نام رکھنا چاہتا ہوں، اب پوچھنا یہ ہے کہ شریعت میں اسطرح نام رکھنے میں کوئی قباحت تو نہیں ہے؟
جواب: "لاریب" کا معنی "بے شک" ہے، یہ نام معنیٰ کے اعتبار سے بے مقصد اور بے معنی ہے، لہذا آپ کو "لاریب" (Laaraib)کے بجائے صحابیات کے ناموں میں سے کسی صحابیہ کا نام یا اس کے علاوہ کوئی دوسرا بامقصد اور بامعنی نام رکھنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القاموس الوحید: (ص: 564، ط: ادارۃ اسلامیات)
الریب: شک و شبہ، گمان، تہمت و الزام
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی