سوال:
مفتی صاحب! حق مہر کے بارے میں شوہر بیوی سے پوچھ سکتا ہے کہ تم نے اس کو کہاں استعمال کیا ہے یا نہیں؟
جواب: چونکہ مہر میں ملکیت بیوی کی ہوتی ہے اور وہ اپنی ملکیت میں جس طرح چاہے تصرف کرسکتی ہے، لہذا شوہر کو مہر کی رقم کے متعلق تفتیش کرنے یا اس کے خرچ پر پابندی لگانے کا کوئی حق نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الدار قطنی: (رقم الحدیث: 2885، 424/3، ط: مؤسسة الرسالة)
عن انس بن مالک رضی اللہ عنہ ان رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم قال لایحل مال امری مسلم الا بطیب نفسہ۔
و فیه ایضاً: (رقم الحدیث: 2886)
عن ابی حرۃ الرقاشی، عن عمہ ان النبی صلی اللہ علیہ وسلم قال لا یحل مال امریٍ مسلم الا عن طیب نفس۔
بدائع الصنائع: (234/2، ط: دار الكتب العلمية)
لایجوز التصرف فی ملک الغیر بغیر اذنہ۔
قواعد الفقه: (ص: 110، ط: الصدف ببلشرز)
لا یجوز لأحد أن یتصرف في ملک الغیر بغیر إذنہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی