عنوان: تربیت کی غرض سے ماں باپ کا بچہ کی غیر موجودگی میں اس کی شکایات ذکر کرنے کا حکم(8757-No)

سوال: السلام علیکم،حضرت ! یہ فرمائیے کہ بچے کی والدہ، بچے کی کسی غلطی کا ذکر بچے کی غیر موجودگی میں بچے کے والد سے کرتی ہے، کبھی اس کے نتیجے میں دونوں بچے کی اصلاح کی فکر کرتے ہیں اور کبھی نہیں کرتے، کیا یہ ذکر کرنا غیبت میں آتا ہے؟
جزاک اللہ خیرا

جواب: اولاد ماں باپ کے پاس اللہ تعالیٰ کی بڑی امانت ہے، بچپن سے ہی ان کی صحیح تربیت کرنا اور ان کو معاشرتی آداب سکھانا والدین کی بہت بڑی ذمہ داری ہے۔
چونکہ والدین ہمیشہ اپنی اولاد کے لیے مخلص اور شفیق ہوتے ہیں، اور ان کا آپس میں اولاد کی تربیت کا تذکرہ کرنا بچوں پر شفقت اور ان کی تربیت کی غرض سے ہی ہوتا ہے، نیز والدین اپنے بچوں کی برائی سن کر اس کو دور کرنے پر بھی قدرت رکھتے ہیں، لہذا والدین کا بچوں کی غیر موجودگی میں اس طرح کا تذکرہ کرنا غیبت میں داخل نہیں ہے، کیونکہ جن صورتوں میں علماء کرام نے غیبت کو جائز قرار دیا ہے، ان میں ایک یہ بھی ہے کہ جو شخص منکر (برے کام) کو ختم کرنے پر قدرت رکھتا ہو، اس کے سامنے اصلاح کی نیت سے برائی کرنے والوں کا تذکرہ کرنا غیبت میں داخل نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تفسير القرطبي: (339/16، ط: دار الكتب المصرية)
التاسعة- ليس من هذا الباب غيبة الفاسق المعلن به المجاهر، فإن في الخبر] من ألقى جلباب الحياء فلا غيبة له [. وقال صلى الله عليه وسلم:] اذكروا الفاجر بما فيه كي يحذره الناس. فالغيبة إذا في المرء الذي يستر نفسه.
ومن ذلك الاستفتاء، كقول هند للنبي صلى الله عليه وسلم: إن أبا سفيان رجل شحيح لا يعطيني ما يكفيني أنا وولدي، فآخذ من غير علمه؟ فقال النبي صلى الله عليه وسلم:] نعم فخذي [. فذكرته بالشح والظلم لها ولولدها، ولم يرها مغتابة، لأنه لم يغير عليها، بل أجابها عليه الصلاة والسلام بالفتيا لها. وكذلك إذا كان في ذكره بالسوء فائدة، كقوله صلى الله عليه وسلم:[أما معاوية فصعلوك لا مال له وأما أبو جهم «1» فلا يضع عصاه عن عاتقه]. فهذا جائز، وكان مقصوده ألا تغتر فاطمة بنت قيس بهما.

احسن الفتاوی: (متفرقات الحظر و الاباحۃ، 193/8، ط: سعید)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 670 Nov 12, 2021
tarbiyat ki gharz se / say maa / walida baap / walid ka bache / child ki ghair mojodgi me / may mein us ki shkayat zikar karne ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.