عنوان: "میری طرف سے فارغ ہے، ایک طلاق، دو طلاق، تین طلاق" ان جملوں کے کہنے سے طلاق کا حکم(8768-No)

سوال: کچھ گھریلو ناچاقیوں کی وجہ سے بیوی اپنے میکے چلی گئی تھی، اس کے بعد شوہر نے ساس کو فون کرکے کہا کہ میری بیوی مجھے دے دی،ں میں لینے آؤں گا، اس پر ساس نے کہا کہ میری بیٹی کو فارغ کر دو، تو شوہر نے کہا: میری طرف سے فارغ ہے، ایک طلاق، دو طلاق، تین طلاق، تو اس صورت میں کون سی طلاق واقع ہوئی ہے؟

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت اگر واقع کے مطابق ہے، تو ان جملوں: "میری طرف سے فارغ ہے، ایک طلاق، دو طلاق، تین طلاق" سے تین طلاقیں واقع ہو چکی ہیں، اور بیوی اپنے شوہر پر حرمتِ مغلظہ کے ساتھ حرام ہو چکی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

المحيط البرهانى: (272/3)
"أجمع العلماء على أن الصريح يلحق بالصريح ما دامت في العدة، فكذلك البائن يلحق بالصريح، والصريح يلحق بالبائن ما دامت في العدة عندنا".

الدر المختار: (باب الكنايات، 307/3- 308، ط: سعيد)
"( الصريح يلحق الصريح و ) يلحق ( البائن ) بشرط العدة ( والبائن يلحق الصريح ) الصريح ما لايحتاج إلى نية بائناً كان الواقع به أو رجعياً ··· فتح ( لا ) يلحق البائن ( البائن)".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 580 Nov 14, 2021
"meri taraf se / say farigh he,aik talaq,do talaq, teen talaq" in jumlo ke / kay kehne se / say talaq ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.