عنوان: بہن کا وراثتی جائیداد میں سے اپنے حصے کو معاف کرنے کا حکم، نیز بہن کو زکوٰۃ دینے کا حکم(8802-No)

سوال: مفتی صاحب ! اگر بہن نے جائیداد میں اپنا حصہ بھائیوں کو معاف کردیا ہو، اور وہ غریب بھی ہو، تو کیا اس بہن کو زکوۃ دی جاسکتی ہے؟

جواب: سوال میں پوچھی گئی صورت میں اگر بہن نے معاشرتی یا کسی اور دباؤ کی وجہ سے وراثت میں اپنا حصہ معاف کیا ہے، تو شرعا اس کا اعتبار نہیں ہوگا، بلکہ اس کی اپنے حصے میں ملکیت برقرار رہے گی، لہذا بھائیوں کو چاہیے کہ وہ اپنی بہن کا حصہ اسے مالک بنا کر دیدیں، ورنہ آخرت میں یہ حصہ دینا پڑے گا، احادیث مبارکہ میں کسی کے حق پر ناجائز قبضہ کرنے سے متعلق سخت وعیدیں آئی ہیں، صحیح مسلم کی روایت ہے:
حضرت سعید بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "جو شخص (کسی کی) ایک بالشت زمین بھی ظلم کرتے ہوئے ہتھیا لے گا، تو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ ساتوں زمینوں میں سے اتنی ہی زمین اس کے گلے میں طوق بنا کر ڈالیں گے"۔
(صحیح مسلم: رقم الحدیث: 1610)
اگر بہن مستحقِ زکوۃ ہو، تو اس کو زکوۃ دینا جائز ہے، بشرطیکہ اس بہن کے کھانے پینے کے اخراجات زکوۃ دینے والے بھائی کے ساتھ مشترک نہ ہوں، اور اگر کھانے پینے کے اخراجات مشترک ہوں، تو پھر زکوۃ دینا جائز نہیں ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (رقم الحدیث: 1610)
حدثنا يحيى بن أيوب وقتيبة بن سعيد وعلي بن حجر قالوا حدثنا إسمعيل وهو ابن جعفر عن العلاء بن عبد الرحمن عن عباس بن سهل بن سعد الساعدي عن سعيد بن زيد بن عمرو بن نفيل أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "من اقتطع شبرا من الأرض ظلما طوقه الله إياه يوم القيامة من سبع أرضين".

غمز عیون البصائر فی شرح الأشباہ و النظائر: (354/3)
"لَوْ قَالَ الْوَارِثُ: تَرَکْتُ حَقِّی لَمْ یَبْطُلْ حَقُّہُ؛ إذْ الْمِلْکُ لَا یَبْطُلُ بِالتَّرْک(الأشباہ)قولہ: لو قال الوارث: ترکت حقی إلخ. اعلم أن الإعراض عن الملک أو حق الملک ضابطہ أنہ إن کان ملکا لازما لم یبطل بذلک کما لو مات عن ابنین فقال أحدہما: ترکت نصیبی من المیراث لم یبطل لأنہ لازم لا یترک بالترک بل إن کان عینا فلا بد من التملیک وإن کان دینا فلا بد من الإبراء".

تکملہ رد المحتار: (116/12)
"لو قال ترکت حقي من المیراث أو برئت منہا ومن حصتي لا یصح وہو علی حقہ لأن الإرث جبري لا یصح ترکہ".

بدائع الصنائع: (50/2، ط: سعید)
"ویجوز دفع الزکاۃ إلی من سوی الوالدین والمولودین من الأقارب ومن الإخوۃ والأخوات وغیرہم لانقطاع منافع الأملاک بینہم".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 655 Nov 20, 2021
behen ka warasti / warasati jaidad may / mein say / se apne hise /hisse ko maf karne ka hokom / hokum,neiz behen ko zakat dene ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.