سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! آپ سے پوچھنا یہ تھا کہ جزاک اللہ کا جواب اکثر 'وایاکم' دیا جاتا ہے، کیا یہ صحیح ہے اور کہیں سے ثابت ہے یا یہ کہنا غلط ہو گا؟ رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ و خیرا
جواب: " جزاک اللہ خیرا " دعائیہ جملہ ہے، اس کا جواب دینا لازم نہیں، البتہ اگر کوئی دعائیہ جملہ جواب میں کہنا چاہے تو کوئی حرج بھی نہیں ہے۔
" وایاکم " کا معنی ہے " اور اللہ آپ کو بھی بہترین بدلہ دے " لہذا اس کو جواب کے طور پر کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (448/3، ط: دار الغرب الاسلامی)
عن أسامة بن زيد قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من صنع إليه معروف فقال لفاعله: جزاك الله خيرا فقد أبلغ في الثناء.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی