سوال:
السلام علیکم، حضرت ! کیا قبرستان میں " السلام علیکم یا اھل القبور " کہتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ کرنا ثابت ہے یا نہیں ؟ وضاحت فرمائیں۔ جزاکم اللہ خیرا
جواب: قبروں پر سے گزرتے ہوئے مختلف دعائیں پڑھنا سنت سے ثابت ہیں، البتہ ہاتھ سے اشارہ کرنا کسی بھی روایت میں مذکورنہیں ہے، اس لئے قبروں پر گزرتے ہوئے ہاتھ سے اشارہ نہ کیا جائے، بلکہ صرف زبانی کلمات کی ادائیگی پر اکتفاء کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 1053، ط: دار الحدیث)
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّلْتِ، عَنْ أَبِي كُدَيْنَةَ، عَنْ قَابُوسَ بْنِ أَبِي ظَبْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: مَرَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقُبُورِ الْمَدِينَةِ، فَأَقْبَلَ عَلَيْهِمْ بِوَجْهِهِ، فَقَالَ: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ يَا أَهْلَ الْقُبُورِ، يَغْفِرُ اللَّهُ لَنَا وَلَكُمْ، أَنْتُمْ سَلَفُنَا وَنَحْنُ بِالْأَثَرِ . قَالَ: وَفِي الْبَاب، عَنْ بُرَيْدَةَ، وَعَائِشَةَ.
سنن لابی داؤد: (رقم الحدیث: 3237، ط: دار ابن حزم)
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ إِلَى الْمَقْبَرَةِ، فَقَالَ: "السَّلَامُ عَلَيْكُمْ دَارَ قَوْمٍ مُؤْمِنِينَ، وَإِنَّا إِنْ شَاءَ اللَّهُ بِكُمْ لَاحِقُونَ"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی