سوال:
مفتی صاحب ! ساس کی تصویر کو شہوت کی نظر سے دیکھنے سے حرمت مصاہرت ثابت ہوجاتی ہے یا نہیں؟ غلطی سے دیکھ لیا ہے، اب ندامت ہورہی ہے، براہ کرم اس کا جواب عنایت فرمادیں۔
جواب: واضح رہے کہ حرمت مصاہرت اس وقت ثابت ہوتی ہے کہ جب عین جسم کو دیکھا یا چھوا جائے، اگر جسم کا عکس آئینہ یا پانی میں ظاہر ہو، اور اسے شہوت سے دیکھ لیا جائے، تو اس سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوتی۔
تصویر بھی چونکہ عین جسم نہیں ہوتی، بلکہ جسم کا عکس ہوتی ہے، لہذا شہوت کے ساتھ ساس کی تصویر دیکھنے سے حرمت مصاہرت ثابت نہیں ہوگی، البتہ اس طرح شہوت کے ساتھ ساس کی تصویر دیکھنا سخت گناہ اور بے حیائی کا کام ہے، آپ کو فوراً اس پر توبہ و استغفار کرنا چاہیے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (34/3)
(لا) تحرم (المنظور إلى فرجها الداخل) إذا رآه (من مرآة أو ماء) لأن المرئي مثاله (بالانعكاس) لا هو
کذا فی فتاوی دار العلوم دیوبند: رقم الفتوی: 248-4/1441
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی