عنوان: شوہر کا بیوی کو"اگر میرا فلاں کام ہو گیا تو میں تیرا بیٹا ہوں" کہنے کا حکم(8887-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر کسی نے بیوی سے کہا کہ "اگر میرا فلاں کام ہو گیا تو میں تیرا بیٹا ہوں" اور وہ کام ہو گیا، تو طلاق ہوئی یا کیا حکم ہے؟

جواب: شوہر کا اپنی بیوی کو بیٹا کہنا مکروہ ہے، البتہ اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑتا ہے، لہذا نکاح بدستور قائم ہے ، آئندہ ان الفاظ کے کہنے سے اجتناب کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن أبی داؤد: (رقم الحدیث: 2210، ط: دار الرسالة العالمية)
حدثنا موسى بن إسماعيل، حدثنا حماد (ح)وحدثنا أبو كامل، حدثنا عبد الواحد وخالد الطحان - المعنى - كلهم عن خالد عن أبي تميمة الهجيمي، أن رجلا قال لامرأته: يا أخية، فقال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: "أختك هي؟ " فكره ذلك ونهى عنه.

الدر المختار: (470/3، ط: دار الفكر)
ویکرہ قولہ انت امی ویا ابنتی ویا اختی ونحوہ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 827 Dec 09, 2021
shohar ka bewi ko "agar mera fula / fulan kaam hogaya to me / may tera beta / son ho" kehne ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.