عنوان: بیوی کا طلاق پر حلف اٹھانا(8907-No)

سوال: السلام علیکم، میری بیگم ناراض ہو کر میکے چلی گئی ہے، وہاں سے پہلے فون پے مجھ سے کہتی رہی ہے کہ مجھے طلاق دو اور اپنی بچیوں کو لے جاؤ۔اب وہ حلف سے کہتی ہے کہ مجھے فلاں فلاں ٹائم طلاق ہو گئی تھی، فون پے بات کی تصدیق کیلے ریکارڈنگ میرے پاس موجود ہے،مگر وہ اور اسکے گھر والے میری بات ماننے کیلے تیار نہیں ہیں۔کیا وہ اگر حلف اٹھا رہی ہو ، اس طرح اسکی بات مان لینی چاہیے کہ نہیں؟میری طرف سے ایسی کوئی طلاق وغیرہ نہیں ہوئی ہے ،میری دو نابالغ بیٹیاں بھی ہیں۔

جواب: اگر طلاق کے بارے میں میاں بیوی دونوں کے درمیان اختلاف ہو جائے، تو شرعی حکم یہ ہے کہ بیوی شوہر کے طلاق دینے پر شرعی گواہ (دو مرد یا ایک مرد اور دو عورتیں) پیش کرے، اگر بیوی شرعی گواہ پیش کردے، تو طلاق واقع ہو جائے گی، اور اگر بیوی گواہ پیش نہ کرسکے، تو شوہر سے طلاق نہ دینے پر قسم لی جائے گی، اگر اس نے طلاق نہ دینے پر قسم اٹھا لی، تو اس صورت میں ظاہری فیصلہ شوہر کے حق میں ہوگا، اور طلاق واقع نہیں ہوگی، لیکن اگر عورت کو تین دفعہ طلاق دینے کا یقین ہو، تو وہ شوہر کو اپنے اوپر قدرت نہ دے، اور اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کی پوری کوشش کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن الدار قطنی: (باب في المرأۃ تقتل، رقم الحدیث: 4466)
عن عمران بن حصین رضي اللّٰہ عنہ قال: أمر رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم بشاہدین علی المدعي، والیمین علی المدعی علیہ.

رد المحتار: (251/3، ط: دار الفکر)
والمرأۃ کالقاضي إذاسمعتہ أو أخبرہا عدل لا یحل لہا تمکینہ … فإن حلف ولا بینۃ لہا فالإثم علیہ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 543 Dec 13, 2021
biwi / wife ka talaq per / par half uthana

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.