سوال:
السلام عليكم، حضرت ! ایک شخص نے اپنی بیوی کو 9 سال پہلے تین طلاقیں دے دی تھیں، اس کے 5 بچے ہیں، اب وہ اس سے دوبارہ نکاح کرنا چاہتا ہے، اس کی کیا صورت ہوگی؟
جواب: تین طلاقیں دینے کی صورت میں اگر سابقہ بیوی عدت گزرنے کے بعد کسی اور مرد سے نکاح کرلے اور اس کے ساتھ حقوق زوجیت بھی ادا کرلے، پھر اگر وہ طلاق دیدے یا انتقال کر جائے، تو عدت گزرنے کے بعد طرفین کی رضامندی سے نئے مہر اور دو گواہوں کی موجودگی میں پہلے شوہر سے دوبارہ نکاح کیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 230)
فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلَا تَحِلُّ لَہُ مِنْ بَعْدُ حَتَّی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہ"....الخ
صحيح البخاري: (رقم الحدیث: 5261، ط: دار الکتب العلمیۃ)
عن عائشة رضي اللّٰہ عنہا أن رجلاً طلق امرأتہ ثلاثاً، فتزوجت، فطلق، فسئل النبي صلی اللّٰہ علیہ وسلم أتحل للأول؟ قال: لا حتی یذوق عُسَیلتہا کما ذاق الأولُ".
الفتاوی الھندیۃ: (1/ 473، ط: دار الفكر)
"وَإِنْ كَانَ الطَّلَاقُ ثَلَاثًا فِي الْحُرَّةِ وَثِنْتَيْنِ فِي الْأَمَةِ لَمْ تَحِلَّ لَهُ حَتَّى تَنْكِحَ زَوْجًا غَيْرَهُ نِكَاحًا صَحِيحًا وَيَدْخُلَ بِهَا ثُمَّ يُطَلِّقَهَا أَوْ يَمُوتَ عَنْهَا، كَذَا فِي الْهِدَايَةِ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی