عنوان: میت کی متروکہ رقم یا جائیداد سے اپنے قرضہ کو وصول کرنے یا معاف کرنے کا حکم(8958-No)

سوال: مفتی صاحب ! میری والدہ نے اپنے انتقال سے ایک ہفتہ پہلے مجھ سے کہا کہ میرا جو بھی قرض ہے، میرے مرنے کے بعد تم ادا کرو گی، اب جو قرض ہے، وہ بڑی بہن کا ہے، جو والدہ کو گھر بناتے وقت بڑی بہن نے دیا تھا، بڑی بہن بیوہ ہیں، میں جب بھی قرض دینے کی بات کرتی ہوں، تو بڑی بہن کہتی ہیں کہ میں نے معاف کردیا ہے، اب میرے لیے کیا حکم ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: صورتِ مسئولہ میں اگر آپ کی بہن نے کوئی دباؤ محسوس کیے بغیر اپنی خوش دلی سےقرضہ معاف کردیا ہے توان کے لیے ایسا کرنا جائز ہے، اورایسی صورت میں آپ پر یا والدہ کی جائیداد میں ان کےقرضے کی ادائیگی لازم نہیں ہے، ایسی صورت میں اگر آپ تبرعا اپنی بہن کو کچھ دینا چاہیں تو یہ آپ کے لیے باعث اجروثواب ہے۔
تاہم اگر وہ خوش دلی سے معاف نہ کریں تو ان کے قرضے کی ادائیگی لازم ہے، چاہے آپ اپنی خوش دلی سے اپنی طرف سے ادا کردیں، یا وہ والدہ کی جائیداد سے اس رقم کو وصول کرلیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرة، الآیۃ: 280)
وإن كان ذو عسرة فنظرة إلى ميسرة وأن تصدقوا خير لكم إن كنتم تعلمونo

تفسير الجلالين: (ص: 62، ط: دار الحديث، القاهرة)
{وأن تصدقوا} بالتشديد على إدغام التاء في الأصل في الصاد وبالتخفيف على حذفها أي تتصدقوا على المعسر بالإبراء {خير لكم إن كنتم تعلمون} أنه خير فافعلوه وفي الحديث من أنظر معسرا أو وضع عنه أظله الله في ظله يوم لا ظل إلا ظله رواه مسلم.

مشكاة المصابيح: (رقم الحدىث: 1939، 604/1، ط: المكتب الإسلامي)
وعن سلمان بن عامر قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " الصدقة على المسكين صدقة وهي على ذي الرحم ثنتان: صدقة وصلة ". رواه أحمد والترمذي والنسائي وابن ماجه والدارمي.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 410 Dec 21, 2021
mayyat / murde ki matroka raqam ya jaidad / jayedad se / say apne qarze / qarzey ko wasol karne ya muaf karne ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.