عنوان: شوہر، دو بیٹیوں اور ایک بیٹے کے درمیان 3,80,500 کی تقسیم(8964-No)

سوال: مفتی صاحب ! میری بہن کا انتقال ہوگیا ہے، ان کا زیور ہمارے پاس ہے، جو 3.5310 تولہ ہے، جس کی موجودہ قیمت /380500 ہے، ورثاء میں شوہر، ایک بیتا اور دو بیٹیاں ہیں، سارے بچے بالغ ہیں۔
براہ کرم رہنمائی فرمائیں کہ اس رقم کی تقسیم ورثاء میں کس طرح ہوگی؟

جواب: مرحومہ کی تجہیز و تکفین کے جائز اور متوسط اخراجات، قرض کی ادائیگی اور اگر کسی غیر وارث کے لیے جائز وصیت کی ہو، تو ایک تہائی (1/3) میں وصیت نافذ کرنے کے بعد کل زیور کو سولہ (16) حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، جس میں سے شوہر کو چار (4)، بیٹے کو چھ (6)، اور دونوں بیٹیوں میں سے ہر ایک کو تین (3) حصے ملیں گے۔
اس تقسیم کے اعتبار سے اگر کل زیور کی موجودہ ذکر کردہ قیمت تین لاکھ اسی ہزار پانچ سو (380500) روپوں کو تقسیم کرنا چاہیں، تو اس میں سے شوہر کو پچانوے ہزار ایک سو پچیس (95125) روپے، بیٹے کو ایک لاکھ بیالیس ہزار چھ سو ستاسی روپے اور پانچ پیسے (142687.5) اور ہر ایک بیٹی کو اکہتر ہزار تین سو ترالیس روپے اور پچھتر پیسے (71343.75) ملیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایۃ: 11)
يُوصِيكُمُ اللَّهُ فِي أَوْلاَدِكُمْ لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الأُنثَيَيْنِ....الخ

و قوله تعالیٰ: (النساء، الایۃ: 12)
وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَاجُكُمْ إِن لَّمْ يَكُن لَّهُنَّ وَلَدٌ فَإِن كَانَ لَهُنَّ وَلَدٌ فَلَكُمُ الرُّبُعُ مِمَّا تَرَكْنَ مِن بَعْدِ وَصِيَّةٍ يُوصِينَ بِهَا أَوْ دَيْنٍ....الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 395 Dec 21, 2021
shohar / husband, doo / two betiyon / daughters or aik / one bete / son ke / kay darmiyan 3,80,500/- ki taqseem

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.