سوال:
مفتی صاحب ! "الفیہ" نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: واضح رہے کہ لفظِ أَلْفِیَّة (یا پر زبر اور تشدید کے ساتھ) ألف (ہزار) کی طرف منسوب ہے، اور ألفیَّة (Alfiyyah)کسی فن پر مشتمل ہزار اشعار کے مجموعہ کو بھی کہا جاتا ہے، اس معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔
البتہ اَلْفِیَہ ( یا پر زبر، بغیر تشدید کے) (Alfiyah) تلاش کے باوجود یہ نام لغت کی کتابوں میں نہیں ملا، لہذا اس نام کے بجائے امہات المؤمنین یا صحابیات رضوان اللہ علیہن اجمعین کے مبارک ناموں میں سے کوئی نام رکھ لیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابی داؤد: (رقم الحدیث: 4955، ط: دار ابن حزم)
عن أبي الدرداء قال: قال: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: تُدعون یوم القیامة بأسمائکم وأسماء آبائکم فأحسنوا أسمائکم․
المنجد: (مادة: ألف)
الألفية : نسبة الي الألف وهو اسم منظومات شعرية قد جمعت فيها قواعد علم من العلوم العربية.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی