عنوان: کیا زندگی میں اولاد کو کوئى چیز ہبہ (Gift) کرنے سے وراثت میں اس کا حصہ ختم ہو جاتا ہے؟(9073-No)

سوال: میرے سسر کا ایک گھر اور ایک فلیٹ تھا، سسر کے دو بیٹے، ایک بیٹی اور ایک بیوی ہے، فلیٹ بیٹی کے لیے لیا تھا، لیکن سسر نے اپنے نام رکھا، بعد میں داماد نے کہا کہ بیچ کے مجھے پیسے دے دیں، سوشل پریشر میں سسر نے نہ چاہتے ہوئے بھی دے دیا۔ گھر کی دو بیٹوں کے نام فائل بنا دی ہے، ابھی سب حیات ہیں، اب کیا بیٹی کا وراثت میں حصہ ہوگا، جبکہ اس کے شوہر نے فلیٹ زبردستی لے لیا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ زندگی میں والد اگر اپنی اولاد کو کوئی چیز دیتا ہے تو وہ ہبہ (Gift) کہلاتی ہے، جبکہ زندگى کے بعد اولاد کو جو جائیداد میں سے حصہ ملتا ہے، وہ وراثت کہلاتا ہے، لہذا اگر زندگی میں اولاد کو کچھ جائیداد وغیرہ دے دی ہو تو اس کے دینے سے وہ میراث سے محروم نہیں ہوتی، بلکہ والد کی وفات کے بعد ان کا حصہ انہیں شریعت کى طرف سے بطور وراثت دیا جاتا ہے۔
لہذا سوال میں بیان کى گئی تفصیل کے مطابق چونکہ بیٹى کے نام خریدا گیا فلیٹ بیچ کر داماد کو دیدیا تھا اور انہوں نے اس پر قبضہ بھی کر لیا تھا، جو کہ ہبہ (Gift) کے زمرے میں آتا ہے، اس کى وجہ سے بیٹى اپنے والد کى وفات کے بعد ان کے چھوڑے ہوئے مال میں سے اپنے شرعى حصہ وراثت سے محروم نہیں ہو گى۔
نیز شرعاً ہبہ (Gift) کے لیے ضروری ہے کہ وہ مالک بنا کر دیا جائے اور جس کو ہبہ کیا جارہا ہے، وہ اس پر مالکانہ قبضہ بھی کر لے، تب ہبہ تام (مکمل) ہوتا ہے، لہذا قبضہ دیے بغیر صرف نام کر دینے سے ہبہ (Gift) تام نہیں ہوتا، اس اعتبار سے جن بیٹوں کے نام گھر کى فائل بنا دى تھى، اگر ان کو گھر کا مکمل قبضہ والد صاحب نے اپنى زندگى ہى میں دیدیا تھا، تب تو وہ گھر ان کى ملکیت ہوگیا ہے، لیکن اگر قبضہ نہیں دیا تھا تو وہ گھر تمام ورثاء میں شریعت کے مطابق تقسیم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الهندية: (الباب الأول تفسير الهبة و ركنها، 374/3، ط: دار الفکر)
"أما تفسيرها شرعا فهي تمليك عين بلا عوض، كذا في الكنز. وأما ركنها فقول الواهب: وهبت؛ لأنه تمليك وإنما يتم بالمالك وحده، والقبول شرط ثبوت الملك للموهوب له حتى لو حلف أن لا يهب فوهب ولم يقبل الآخر حنث، كذا في محيط السرخسي.
وأما شرائطها فأنواع يرجع بعضها إلى نفس الركن وبعضها يرجع إلى الواهب وبعضها يرجع إلى الموهوب، أما ما يرجع إلى نفس الركن فهو أن لا يكون معلقا بما له خطر الوجود والعدم من دخول زيد وقدوم خالد ونحو ذلك، ولا مضافا إلى وقت بأن يقول: وهبت هذا الشيء منك غدا أو رأس شهر كذا في البدائع".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 834 Jan 10, 2022
kia zindagi me / mein olad / aulad / bacho / children ko koi cheez hiba / gift / hadya / tuhfa karne / karney se / say wirasat me / mein us ka hissa khatam hojata he / hay?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.