سوال:
مفتی صاحب ! ایک آدمی نے یہ نذر مانی کہ وہ اپنے بیٹے کا ولیمہ کریگا، لیکن پھر یہ بات ان کے ذہن سے نکل گئی، اس کے انتقال کے بعد اس کے بیٹے کو یہ بات یاد آئی ہے، اب اس کے لئے کیا حکم ہے؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر مرحوم نے اس سلسلے میں کوئی وصیت نہیں کی ہے، تو اس کی طرف سے اس کے بیٹے پر کچھ لازم نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
السراجی فی المیراث: (ص: 2، ط: مطبع علمی)
تتعلق بترکۃ المیت حقوق اربعۃ مرتبۃ، الاول یبدأ بتکفینہ وتجہیزہ من غیر تبذیر و لا تقتیر،ثم تقضی دیونہ من جمیع مابقی من مالہ، ثم تنفذ وصایاہ من ثلث مابقی بعد الدین، ثم یقسم الباقی بین ورثتہ بالکتاب والسنۃ واجماع الامۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی