سوال:
شوہر کو جان لیوا بیماری ہو، جس کا علم شادی کے بعد ہو, اور اس بیماری سے خطرہ یہ بھی لاحق ہو کہ اولاد یا بیوی میں منتقل ہو سکتی ہے، اس صورت میں بیوی کے لیے کیا حکم ہے، ایسے شوہر کے ساتھ رہنا کیسا ہے؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر بیوی اس آزمائش پر صبر کرتی ہے، اور علیحدگی اختیار نہیں کرتی، تو یہ اس کے لئے باعث اجر و ثواب ہوگا، لیکن اگر بیوی شوہر سے طلاق لے لے، یا مہر واپس کرکے یا کچھ مال دیکر خلع لینا چاہے، تو اس کی بھی گنجائش ہے۔
البتہ یہ واضح رہے کہ اس صورت میں بھی طلاق یا خلع دینے میں شوہر کی رضامندی ضروری ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (519/1، ط: قديمي)
اذا تشاق الزوجان و خافا ان لايقيما حدود الله فلا بأس بان تفتدي نفسها منه بمال يخلعهابه، فاذا فعلا ذلك وقعت تطليقة بائنة، ولزمها المال۔
کذا فی فتاویٰ بنوری تاؤن: رقم الفتوی: 144204200270
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی