resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: سالی سے زنا کے بعد بیوی سے فوراً جماع کا حکم (9178-No)

سوال: مفتی صاحب ! ایک شخص نے اپنی سالی سے زنا کیا، اب بعض علماء کہتے ہیں کہ جب تک سالی کو ایک حیض نہ آجائے تب تک اس شخص کا اپنی بیوی سے ہمبستری کرنا حرام ہے، جب کہ بعض حضرات کی رائے یہ ہے کہ توبہ استغفار کر لینا کافی ہے۔ اس بارے میں درست اور محقق قول کیا ہے؟ مدلل رہنمائی کی درخواست ہے ۔

جواب: سالی سے زنا کے بعد اپنی بیوی سے جماع کرنے سے متعلق احناف کے ہاں دو قول ملتے ہیں، پہلا قول علامہ ابن ه‍مام رحمه اللہ کا ہے کہ سالی سے زنا کے بعد استبراء رحم یعنی ایک حیض گزرنے یا وضع حمل سے پہلے بھی اپنی بیوی سے جماع کر سکتے ہیں ،البتہ مستحب یہ ہے کہ سالی کو ایک حیض آجائے پھر اپنی بیوی کے قریب جائے۔ اسی قول کو علامہ ابن نجیم نے بحر الرائق میں اور علامہ شامی نے رد المحتار میں اختیار کیا ہے ۔اور دوسرا قول یہ ہے کہ استبراء واجب ہے، یہ قول مجمع الانھر میں درایۃ عن الکامل کی روایت سے نقل کیا گیا ہے، اسی طرح اس قول کو حضرت شیخ الاسلام مفتی تقی عثمانی صاحب نے فتاوی عثمانی میں اور حضرت مفتی شفیع صاحب قدس سرہ نے امداد المفتین میں ذکر کیا ہے اور اسی پر فتوی دیا ہے۔ پس جب کہ فروج کا معاملہ ہے، اس لیے احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ استبراء واجب ہونے کے قول کو راجح قرار دیا جاۓ اور جب تک سالی کو ایک حیض نہ آجائے اس وقت تک اپنی بیوی سے جماع کیا نہ کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مجمع الأنھر: (باب المحرمات، 479/1، ط: رشدیه)
وفي الدراية لو زنى باحد الأختين لا يقرب الأخرى حتى تحيض الأخرى بحيضة.

الفقه الأسلامي وأدلته: (الجمع بين الأختين ونحوها في العدة، 6666/9،ط: دار الفکر)
ﻭﺇﻥ ﺯﻧﻰ اﻟﺮﺟﻞ ﺑﺎﻣﺮﺃﺓ، ﻓﻠﻴﺲ ﻟﻪ ﺃﻥ ﻳﺘﺰﻭﺝ ﺑﺄﺧﺘﻬﺎ، ﺣﺘﻰ ﺗﻨﻘﻀﻲ ﻋﺪﺗﻬﺎ. ﻭﺣﻜﻢ اﻟﻌﺪﺓ ﻣﻦ اﻟﺰﻧﺎ، ﻭاﻟﻌﺪﺓ ﻣﻦ ﻭﻁء اﻟﺸﺒﻬﺔ، ﻛﺤﻜﻢ اﻟﻌﺪﺓ ﻣﻦ اﻟﻨﻜﺎﺡ.

امداد المفتين: (فصل في الجمع بين الأختين، 559/8،ط: ادارۃ المعارف کراچی)
صورۃ مذکورہ میں زید پر اس کی زوجہ زینب ہمیشہ کے لیے تو حرام نہیں ہوئی ،مگر جب تک اس کی بہن جس سے زنا کیا ہے، اس پر ایک حیض نہ گزر جائے، اس وقت تک اپنی زوجہ زینب سے جماع کرنا اس کے لیے جائز نہیں۔

فتاوی عثمانی: (فصل في احكام المصاهرة، 253/2، ط: معارف القرآن کراچی)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص،کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah