عنوان: شوہر کا بیوی کے بارے میں یہ کہنا "یہ میرے قابل نہیں ہے، اس کو نہیں رکھتا، اس کو رکھوں تو بہن کو رکھوں" کہنے کا حکم (9217-No)

سوال: السلام علیکم، امید ہے احباب خیریت سے ہوں گے۔ اس مسئلہ کے متعلق رہنمائی درکار ہے کہ شوہر نے بیوی کے بارے میں رشتہ دار سے کہا کہ "یہ میرے قابل نہیں ہے، اس کو نہیں رکھتا" یہ الفاظ تین چار بار کہے۔ پھر کہا کہ "اس کو رکھوں تو بہن کو رکھوں"اب اس کا شرعی حکم کیا ہو سکتا ہے؟
براہ کرم جواب سے آگاہ فرما دیجیئے۔ جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء اللہ آپ کو خوش رکھے۔

جواب: سوال میں ذکر کردہ صورت میں شوہر کا اپنے رشتہ دار سے بیوی کے بارے میں یہ کہنا کہ " یہ میرے قابل نہیں ہے، اس کو نہیں رکھتا، اس کو رکھوں تو بہن کو رکھوں"
اگر شوہر نے یہ الفاظ طلاق کی نیت سے کہے ہیں، تو ایک طلاق بائن واقع ہوجائے گی، اور اگر طلاق کی نیت سے نہیں کہے ہیں، تو یہ الفاظ لغو شمار ہوں گے، اور طلاق واقع نہیں ہوگی، البتہ آئندہ ایسے الفاظ کہنے سے سخت اجتناب کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (297/3، ط: دار الفکر)
الكنايات (لا تطلق بها) قضاء (إلا بنية أو دلالة الحال) وهي حالة مذاكرة الطلاق أو الغضب.

و فیه ایضاً: (470/3، ط: دار الفکر)
(وإن نوى بأنت علي مثل أمي) ، أو كأمي، وكذا لو حذف علي خانية (برا، أو ظهارا، أو طلاقا صحت نيته) ووقع ما نواه لأنه كناية.

فتح القدیر لابن الھمام: (253/4، ط: دار الفکر)
فعلم أنه لا بد في كونه ظهارا من التصريح بأداة التشبيه شرعا، ومثله أن يقول لها يا بنتي أو يا أختي ونحوه، وفي مثل أمي أو كأمي ينوي، فإن نوى الطلاق وقع بائنا كقوله أنت علي حرام، وإن نوى الكراهة والظهار فكما نوى كما في الكنايات.

رد المحتار: (73/4، ط: دار الفکر)
واعلم أن الصريح يلحق الصريح والبائن عندنا، والبائن يلحق الصريح لا البائن إلا إذا كان معلقا.

امداد الفتاویٰ: (476/2، ط: مکتبة دار العلوم کراتشی)

فتاویٰ دار العلوم دیوبند: (181/9، ط: دار الاشاعت)

و فیه ایضاً: (251/9)

فتاویٰ محمودیه: (547/12، ط: ادارۃ الفاروق)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 748 Jan 25, 2022
shohar / khawand / husband ka biwi / wife k / kay bare / barey me / mein kehna "ye mere qabil nahi he,is ko nahi rakhta,is ko rakho to behen / hamshera / sister ko rakho" kehne ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.