عنوان: "ہاں ! اس نے طلاق لی ہے، وہی عدالت میں" کہنے سے طلاق(9227-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! ایک لڑکی کا ایک شخص سے نکاح ہوا، رخصتی نہیں ہوئی تھی، نکاح کے لیے لڑکی اس شرط پر مانی تھی کہ لڑکا تعلیم حاصل کرے گا، لیکن لڑکا بہت ہی بد اخلاق، آوارہ اور جھگڑالو نکلا، نکاح کے بعد لڑکا لڑکی کے گھر آکر بات بات پر جھگڑتا تھا، ایک بار لڑکی کو مارا بھی تھا اور شک بھی کرتا تھا، لڑکی اور اس کے گھر والوں نے اس سے تنگ آکر طلاق اور خلع کا مطالبہ کیا، لیکن وہ کسی بھی صورت نہیں مانا، اس کا مقصد صرف لڑکی کو تنگ کرنا تھا، وہ یہی چاہتا ہے کہ اس کی شادی مجھ سے نہیں ہوتی، تو کسی اور سے بھی ہونے نہیں دوں گا، گھر کے بزرگوں نے بھی اسے بہت سمجھایا، لیکن وہ طلاق کے لیے لڑکی والوں کی حیثیت سے زیادہ پیسے مانگتا تھا، اور اگر کسی فیصلے پر مان بھی جاتا، تو اگلے دن اس سے پھر جاتا تھا، آخر کار تنگ آکر لڑکی نے تنسیخِ نکاح کے لیے درخواست دی، تو لڑکا ادھر بھی نہیں آیا، اس کے بعد لڑکی نے کوشش کی کہ وہ پیسوں کے بدلے کسی طرح طلاق دے دے، لیکن وہ نہیں مانا، تنگ کرتا رہا۔
پھر پولیس میں ہراسگی کا کیس کروایا، تو ادھر لڑکا آیا، اور ادھر اس نے کہا کہ میں عدالت کے فیصلے یعنی تنسیخِ نکاح اور خلع کو مانتا ہوں، اور اب میرا اس سے کوئی واسطہ نہیں رہا، پھر لڑکی نے ادھر کے sho سے کہا کہ اسے کہیں مجھے طلاق دے، تو sho نے کہا: تمہاری طلاق ہوچکی ہے، اور پھر لڑکے سے تین بار پوچھا کہ تم مانتے ہو کہ تمہارا اس سے کوئی واسطہ نہیں ہے، تو اس نے تین بار ہاں میں جواب دیا۔ براہ کرم اس بارے میں فرمادیں کہ کیا یہ مذاکرہ طلاق ہے؟ جزاک اللہ خیرا

جواب: آپ کے بیانات کے مطابق شوہر نے اپنے الفاظ (ہاں اس نے طلاق لی ہے، وہی عدالت میں) میں بظاہر طلاق دینے کا اقرار نہیں کیا ہے، نیز ایس ایچ او نے جو کلمات ادا کئے ہیں، وہ بھی طلاق کے دینے کے بارے میں صریح نہیں ہیں، اس صورتحال میں یکطرفہ بیان سن کر طلاق کے وقوع یا عدم وقوع کا فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ہے، احتیاط اسی میں ہے کہ آپ دارالافتاء میں بنفس نفیس حاضر ہوکر معاملہ پیش کر کے فتوی حاصل کر لیں۔
واللہ تعالی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی


Print Full Screen Views: 418 Jan 26, 2022

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.