عنوان: انجکشن لگوانے کی صورت میں وضو باقی رہنے کا حکم(9238-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! آج کل انجکشن کی مختلف اقسام استعمال ہوتی ہیں،معلوم یہ کرنا تھا کہ اگر وضو کی حالت میں انجکشن لگایا جائے، تو کس قسم کے انجکشن سےوضو ٹوٹتا ہے اور کس سے وضو نہیں ٹوٹتا ، براہ ِمہربانی تمام انجکشن سے متعلق تفصیل سے جواب عنایت فرماکر ممنون فرمائیں۔

جواب: ﴿1﴾...مذکورہ معلومات کے مطابق چونکہ نس (Vein) میں لگنے والے انجکشن (Intravenous injection) میں پہلے تھوڑا سا خون انجکشن میں کھینچا جاتا ہے،اس کے بعد انجکشن لگایا جاتا ہے،اسی طرح خون کی نالی میں لگنے والے انجکشن) (intraarterial میں بھي کافی مقدار میں خون نکلتا ہے،اس لیے مذکورہ دونوں قسم کے انجکشن لگانے کی صورت میں جسم سےخون (یعنی دمِ سائل)نکلنے کی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے گا۔(اگرچہ وہ خون سرنج کے اندر ہی رهتا هو)
﴿2﴾... پٹھوں(Muscles) میں لگنے والاانجکشن، جسے عضلاتی انجکشن (Intramuscular Injection) کہا جاتا ہے، میں منسلکہ معلومات کے مطابق چونکہ یہ چیک کرنے کے لیے کہ سرنج خون کی نالی میں نہ ہواس کو باہر کی طرف کھینچا جاتا ہے،جس کی وجہ سے بعض اوقات سرنج میں خون آنے کا احتمال ہوتاہے،(اگرچہ عام طورپر سرنج خون کی نالی میں نہ ہونے کی وجہ سے خون نہیں نکلتا ہے) اس لیےعضلاتی انجکشن (Intramuscular Injection)لگانے کی صورت میں اگر یقینی طور پر خون نکلے تو وضو ٹوٹ جائے گا،ورنہ نہیں ٹوٹے گا۔
﴿3﴾...اس کے علاوہ انجکشن کی مذکورہ باقی صورتوں میں جیسےکھال کے نیچے لگنے والا انجکشن (Subcutaneous Injection)، جوڑوں میں لگنے والا انجکشن (Intra Articular Injection)،جلد (skin)ٹیسٹ کرنے کے لیے کھال میں لگنے والا انجکشن (Intradermal Injection)، اورریڑھ کی ہڈی میں لگنے والا انجکشن(Epidural Injection)،اسی طرح سرجری کرتے وقت جسم کے اس حصے کو سُن کرنے کے لیےلگائے جانے والا انجکشن (Local Anesthetic Injection)، چونکہ عام طور پر ان میں خون نہیں نکلتا، اس لیے مذکورہ انجکشن لگانے کی صورت میں خون(دمِ سائل ) نہ نکلنے کی وجہ سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔
البتہ ریڑھ کی ہڈی میں انجکشن لگانے کی وجہ سے چونکہ بدن کا نچلا حصہ بالکل بے حس ہوجاتا ہے،اور جوڑ ڈھیلے پڑجاتے ہیں، اس لیے ریڑھ کی ہڈی میں انجکشن لگانے کی صورت میں جوڑڈھیلے(استرخاء مفاصل) ہونے کی وجہ سے وضو ٹوٹ جائے گا۔
نوٹ: البتہ یہ بات یاد رہے کہ مذکورہ تمام صورتوں میں وضو کے ٹوٹنے اور نہ ٹوٹنےکا دارو مدارخون نکلنے اور نہ نکلنے پر ہے،لہٰذا مذکورہ کسی صورت میں بھی اگر کسی موقع پر انجکشن لگانے کی صورت میں سوئی داخل کرتے یا نکالتے وقت قطرہ بھر یا اس سے زیادہ خون نکل آیا، تو ا س سے وضو ٹوٹ جائے گا۔(اگرچہ وہ خون سرنج کے اندر ہو یا اس کو پونچھ لیا جائے)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشكوة المصابيح: (بَابُ مَا يُوجِبُ الْوُضُوءَ، الفصل الثالث، 108/1)
قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْوُضُوءُ مِنْ كُلِّ دَمٍ سَائِلٍ» . رَوَاهُمَا الدَّارَقُطْنِيُّ.

مرقاة المفاتيح: (بَابُ مَا يُوجِبُ الْوُضُوءَ، 372/1)
(قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ - صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ -: «الْوُضُوءُ مِنْ كُلِّ دَمٍ سَائِلٍ» ) أَيْ: إِلَى مَا يَجِبُ تَطْهِيرُهُ كَمَا هُوَ مَذْهَبُ أَبِي حَنِيفَةَ.

الدر المختار مع رد المحتار: (139/1)
(وكذا ينقضه علقة مصت عضوا وامتلأت من الدم، ومثلها القراد) كان (كبيرا) لأنه حينئذ (يخرج منه دم مسفوح) سائل.
قوله: علقة) دويبة في الماء تمص الدم قاموس (قوله: وامتلأت) كذا في الخانية، وقال: لأنها لو شقت يخرج منها دم سائل. اه. والظاهر أن الامتلاء غير قيد لأن العبرة للسيلان كما أفاده ط ....(قوله: كذلك) أي بأن لم تكن العلقة امتلأت بحيث لا يسيل دمها ولم يكن القراد كبيرا (قوله: وفي القهستاني إلخ) محل ذكر هذه المسألة والتي بعدها عند قوله: وينقضه خروج نجس إلى يطهر ح.

الهندية: (الفصل الخامس فی نواقض الوضوء، 11/1)
إذا خرج من الجرح دم قليل فمسحه ثم خرج أيضا ومسحه فإن كان الدم بحال لو ترك ما قد مسح منه سال انتقض وضوءه وإن كان لا يسيل لا ينتقض وضوءه وكذلك إن ألقى عليه رمادا أو ترابا ثم ظهر ثانيا وتربه ثم وثم فهو كذلك يجمع كله. كذا في الذخيرة.............القراد إذا مص عضو إنسان فامتلأ دما إن كان صغيرا لا ينقض وضوءه كما لو مصت الذباب أو البعوض وإن كان كبيرا ينقض وكذا العلقة إذا مصت عضو إنسان حتى امتلأت من دمه انتقض وضوءه. كذا في محيط السرخسي.

بدائع الصنائع: (فصل بيان ما ينقض الوضوء، 31/1)
إنما الوضوء على من نام مضطجعا فإنه إذا نام مضطجعا استرخت مفاصله» نص على الحكم، وعلل باسترخاء المفاصل، وكذا النوم متوركا بأن نام على أحد وركيه؛ لأن مقعده يكون متجافيا عن الأرض فكان في معنى النوم مضطجعا في كونه سببا لوجود الحدث بواسطة استرخاء المفاصل، وزوال مسكة اليقظة.

احسن الفتاویٰ: (23/2، ط: سعید)

جدید فقہی مسائل: (64/1)

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 913 Feb 01, 2022
injection lagwane ki sorat me / mein wazu baqi rehne ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Medical Treatment

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.