سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! پوچھنا یہ ہے کہ جب کسی عورت کے شوہر کا انتقال ہو، خواہ بڑی عمر کا ہو، بیس پچیس روز سے ہاسپٹل میں ہو، جب شوہر کا جنازہ اٹھتا ہے، تو کچھ بڑی عمر کی خواتین بیوہ کو غسل کرنے پر مصر ہوتیں ہیں، سردی کے دن ہو یا رات، ان کی ضد ہوتی ہے کہ جنازہ اٹھا ہے، آپ بیوی ہو نہا لو۔
حضرت ! اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں۔
جزاکم اللہ احسن الجزاء
جواب: شوہر کا جنازہ اٹھنے پر بیوہ کا غسل کرنا، یہ لوگوں کی بنائی ہوئی (من گھڑت) باتوں میں سے ہے، شریعت کا ایسی باتوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (باب اذا اصطلحوا علی صلح جور، رقم الحدیث: 2697)
"عن عائشۃ رضی اللہ عنہا٬ قالت قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: منْ اَحدَثَ فِیْ اَمْرِنَا ھٰذا مَالَیْسَ فیہ فَھُوَ رَدٌّ"
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی