عنوان: رخصتی سے پہلے میاں بیوی کا آپس میں ملنا(9278-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! میرے نکاح کو ڈیڑھ سال ہو گیا ہے، شوہر سے فون پر بات ہوتی ہے، اب وہ چھٹی پر آرہے ہیں تو ہمارے گھر بھی آئیں گے، وہ مجھ بوسا اور چھونا چاہتے ہیں۔ کیا یہ اسلام میں ٹھیک ہے؟

جواب: نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے میاں بیوی کا ایک دوسرے کی خیریت معلوم کرنا، ایک دوسرے کو دیکھنا، ملنا، بات چیت کرنا شرعاً درست ہے، اور اس میں کوئی گناہ نہیں ہے، البتہ رخصتی سے پہلے ازدواجی تعلقات قائم کرنے کو عرف و معاشرے میں معیوب سمجھا جاتا ہے، کیونکہ اگر بیوی کو حمل ٹھہر جائے تو کسی کو کیا معلوم کہ اس کی وجہ کیا ہے؟ بسا اوقات یہ چیز بڑے فتنہ کا باعث بن جاتی ہے۔
اسی طرح بعض اوقات مزاجوں کی ہم نا آہنگی اور چھوٹی عمروں کی نا تجربہ کاریاں رخصتی سے پہلے ہی فتنوں کا سبب اور بعض اوقات نکاح کے ٹوٹنے کا سبب تک بن جاتی ہیں، لہذا رخصتی سے پہلے ازدواجی تعلقات قائم کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب النکاح، 3/3، ط: دار الفکر)

" (هو) عند الفقهاء (عقد يفيد ملك المتعة) أي حل استمتاع الرجل من امرأة لم يمنع من نكاحها مانع شرعي".

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1206 Feb 08, 2022
rukhsati se / say pehle / pehley mia / khawand / husband biwi / wife / zoja ka apas me / mey / mein milna

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Nikah

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.