resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: والد نے لڑکے کو مکان دلوانے کے لیے بیعانہ دیا ہو، لیکن قبضہ سے پہلے لڑکے کا انتقال ہوجائے، تو مکان کس کی ملکیت شمار ہوگا؟(9360-No)

سوال: السلام عليكم، مفتی صاحب! ایک شخص نے اپنے بیٹے کو گھر دلانے کے لئے گھر کا بیانہ دیا، کیونکہ والد اپنی جائیداد تقسیم کر رہے تھے، اگلے دن بیٹا فوت ہوگیا، جس گھر کا بیانہ دیا گیا تھا، کیا اس میں سے فوت ہونے والے بیٹے کے بیٹے یعنی پوتے کو حصہ ملے گا؟ براہ مہربانی رہنمائی فرمادیں۔
تنقیح:
محترم ! اس بات کی وضاحت فرمائیں کہ کیا بیعانہ دینے کے بعد بیٹے نے اس مکان پر ملکیتاً قبضہ کر لیا تھا یا نہیں؟
اس وضاحت کے بعد آپ کے سوال کا جواب دیا جا سکتا ہے۔
جزاک اللہ خیرا
جواب تنقیح:
ملکیتا قبضہ نہیں کیا تھا۔

جواب: واضح ہو کہ چونکہ والد نے گھر مرحوم بیٹے کے قبضہ میں نہیں دیا تھا، اس لیے یہ گھر والد کی ملکیت ہی شمار ہوگا، والد کے انتقال کے بعد ان کے شرعی ورثاء میں شریعت کے قانون کے مطابق تقسیم ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار: (689/5، ط: سعید)
"بخلاف جعلته باسمك فإنه ليس بهبة"۔

شرح المجلة: (المادۃ: 837)
تنعقد الہبۃ بالإیجاب والقبول، وتتم بالقبض الکامل؛ لأنہا من التبرعات، والتبرع لا یتم إلا بالقبض".

الهندية: (374/4، ط: دار الفکر)
"ومنها: أن يكون الموهوب مقبوضا حتى لا يثبت الملك للموهوب له قبل القبض وأن يكون الموهوب مقسوما إذا كان مما يحتمل القسمة وأن يكون الموهوب متميزا عن غير الموهوب ولا يكون متصلا ولا مشغولا بغير الموهوب"

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

walid / bap ne / nay larkay / son ko makac / ghar dilwane / dilwanay k / kay liye beyana diya ho, lekin qabzah / qabza se / say pehle / pehlay larkay / son ka inteqal hojai, to makan / ghar kis ki malkiyat shumar hoga?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster