سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! کیا عورتیں شوال کے روزے پہلے رکھ سکتی ہیں، اور فرض کی قضاء بعد میں کرلیں، یا پہلے ہمیں اپنے فرض کی قضاء ہی کرنی ہوگی، کچھ عورتوں کا monthly cycle چھوٹا ہوتا ہے، دونوں روزے (شوال اور فرض کی قضاء) رکھنا مشکل ہوتا ہے۔ براہ کرم اس بارے میں رہنمائی فرمادیں۔
جواب: جی ہاں! رمضان کے قضاء روزوں سے پہلے شوال کے روزے رکھ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (201/1، ط: سعید)
ولا يكره صوم التطوع لمن عليه قضاء رمضان كذا في معراج الدراية.
الدر المختار: (423/2، ط: سعید)
(وقضوا) لزوما (ما قدروا بلا فدية و) بلا (ولاء) لأنه على التراخي ولذا جاز التطوع قبله
رد المحتار: (423/2، ط: سعید)
(قوله جاز التطوع قبله) ولو كان الوجوب على الفور لكره لأنه يكون تأخيرا للواجب عن وقته المضيق بحر.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی