سوال:
مفتی صاحب! اگر شوہر نے ایک طلاق بائن دینے کے بعد اگلے دن دو صریح طلاق دے دی ہوں، تو کیا تینوں طلاقوں واقع ہوجائیں گی؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں چونکہ شوہر نے طلاق بائن کی عدت میں صریح الفاظ میں مزید دو طلاقیں دیں ہیں، اس لئے مذکورہ عورت پر تین طلاقیں واقع ہوگئی ہیں، اور رجوع کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
البتہ اگر وہ عورت پہلے شوہر کی عدت (تین ماہواریاں) گزار کر کسی اور مرد سے نکاح کرے، اور اس سے ازدواجی تعلقات قائم کرے، پھر وہ اسے طلاق دے دے یا اس کا انتقال ہو جائے، تو عدت گزرنے کے بعد طرفین کی رضامندی سے نئے مہر اور دو گواہوں کی موجودگی میں اسی شخص سے دوبارہ نکاح کیا جا سکتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (306/3، ط: دار الفکر)
(الصريح يلحق الصريح و) يلحق (البائن) بشرط العدة (والبائن يلحق الصريح) الصريح ما لا يحتاج إلى نية بائنا كان الواقع به أو رجعيا فتح
مختصر القدوری: (159/1، ط: دار الکتب العلمیة)
وإن كان الطلاق ثلاثا في الحرة أو اثنتين في الأمة لم تحل له حتى تنكح زوجا غيره نكاحا صحيحا ويدخل بها ثم يطلقها أو يموت عنها
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی