عنوان: شوہر کے منہ سے کفریہ کلمہ نکل جائے تو نکاح اور پردے کا حکم(9483-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر شوہر کے منہ سے -نعوذ باللہ- کوئی کفریہ الفاظ نکل جائیں، تو کیا اس کی بیوی کو اس سے پردہ کرنا ہوگا، جب تک دوبارہ نکاح نہ ہوجائے؟ اور اگر وہ بغیر پردہ کے شوہر کے سامنے آتی جاتی رہے، تو کیا اسے اس پر گناہ ملے گا؟ رہنمائی فرمادیں۔

جواب: اگر کوئی شخص جان بوجھ کر اپنے اختیار سے واضح کفریہ کلمہ ادا کردے، تو ایسا آدمی دائرہ اسلام سے خارج ہو جائے گا، اور ایسے شخص کا نکاح ختم ہوجائے گا، اور اس کی بیوی پر پردہ لازم ہوگا۔
ليكن اگر وه الفاظ واضح كفر كے نہ ہوں، بلکہ ان میں شبہ ہو، یا ان الفاظ کے کفریہ ہونے میں اختلاف ہو، تو ایسے شخص کو بھی احتیاطا دوبارہ نکاح کرنے کا حکم دیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مجمع الأنهر: (687/1، ط: دار إحياء التراث العربي)

فما ‌يكون ‌كفرا بالاتفاق يوجب ‌إحباط ‌العمل كما في المرتد وتلزم إعادة الحج إن كان قد حج ويكون وطؤه حينئذ مع امرأته زنا والولد الحاصل منه في هذه الحالة ولد الزنا ثم إن أتى بكلمة الشهادة على وجه العادة لم ينفعه ما لم يرجع عما قاله لأنه بالإتيان بكلمة الشهادة لا يرتفع الكفر وما كان في كونه كفرا اختلاف يؤمر قائله بتجديد النكاح وبالتوبة والرجوع عن ذلك احتياطا وما كان خطأ من الألفاظ لا يوجب الكفر.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 551 May 19, 2022
shohar / khawand k / kay moo / mon / mouth se / say kufriya / kufrya kalma nikal jai to nikah or parde / pardey ka hokom / hokum

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Divorce

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.