سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ایک بکری ہے، وہ کبھی کبھار اپنی جگہ پر چکرا جاتی ہے، یعنی اس کو چکر آتے ہیں، تو کچھ دیر اپنی جگہ پر گھوم جاتی ہے، اب یہ چکر کا آنا یا تو سر پر پتھر لگنے کی وجہ سے ہے یا اس کے دماغ کے اندر کیڑا ہے، باقی وہ بکری پہاڑ جاکر چرتی ہے، نظر بھی بالکل ٹھیک ہے، لیکن پتھر لگنے یا دماغ میں کیڑے کی وجہ سے گھومنے لگتی ہے، تو ایسی بکری کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمائیں۔
جواب: سرمیں پتھر لگنے یا دماغ میں کیڑے ہونے کی وجہ سے چکرانے والی بکری کی قربانی جائز ہے، بشرطیکہ اس کا مرض اس حد تک نہ پہنچا ہو کہ وہ اس کی وجہ سے خود چارہ نہ کھا سکے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (75/5، ط: دار الكتب العلمية)
وتجوز الثولاء وهي المجنونة إلا إذا كان ذلك يمنعها عن الرعي والاعتلاف فلا تجوز لأنه يفضي إلى هلاكها فكان عيبا فاحشا.
الدر المختار: (323/6، ط: دار الفكر)
(ويضحي بالجماء والخصي والثولاء) أي المجنونة (إذا لم يمنعها من السوم والرعي) (، وإن منعها لا) تجوز التضحية بها.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی