عنوان: میت کی مذکر اور مؤنث اولاد ہوتے ہوئے، میت کے بہن بھائیوں کا حصہ(967-No)

سوال: مفتی صاحب ! میں نے سنا ہے کہ اگر کسی شخص کی صرف بیٹیاں ہوں، تو اس صورت میں بہن بھائیوں کو بھی حصہ ملے گا اور اگر بیٹے اور بیٹیاں دونوں ہوں، تو بہن بھائیوں کو حصہ نہیں ملے گا، آپ صحیح وضاحت فرمادیں

جواب: واضح رہے کہ اگر کسی کی صرف مذکر یا مذکر اور مؤنث دونوں اولادیں ہوں، تو اس صورت میں میت کے بہن بھائیوں کو میت کی میراث میں سے کچھ نہیں ملے گا۔
اور اگر صرف مؤنث اولاد ہو، تو اس صورت میں میت کے بہن بھائیوں کو بھی میت کی میراث میں سے حصہ ملے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (النساء، الایة: 11)
یُوۡصِیۡکُمُ اللّٰہُ فِیۡۤ اَوۡلَادِکُمۡ ٭ لِلذَّکَرِ مِثۡلُ حَظِّ الۡاُنۡثَیَیۡنِ ۚ فَاِنۡ کُنَّ نِسَآءً فَوۡقَ اثۡنَتَیۡنِ فَلَہُنَّ ثُلُثَا مَا تَرَکَ ۚ وَ اِنۡ کَانَتۡ وَاحِدَۃً فَلَہَا النِّصۡفُ ؕ....الخ

الھندیۃ: (448/6، ط: دار الفکر)
وأما النساء فالأولى البنت ولها النصف إذا انفردت وللبنتين فصاعدا الثلثان، كذا في الاختيار شرح المختار وإذا اختلط البنون والبنات عصب البنون البنات فيكون للابن مثل حظ الأنثيين، كذا في التبيين.

و فیھا ایضاً: (450/6، ط: دار الفکر)
الخامسة - الأخوات لأب وأم۔۔۔ولهن الباقي مع البنات أومع بنات الابن، كذا في الكافي۔۔۔ويسقط الإخوة والأخوات بالابن وابن الابن وإن سفل

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1117 Mar 01, 2019
mayyat ki muzakkar aulad baitay aur muannas aulad olad betian hotay hoay behn bhaion bhai ka hissa , Share of siblings in property, when sons and daughters of the deceased exist

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Inheritance & Will Foster

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.