سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! ہم نے "اللہ نور السموات والارض مثل نورہ کمشکوة....الخ" والی آیت کو دیکھتے ہوئے بچی کا نام "کمشکاة نور" رکھا ہے، معنی کے لحاظ سے نام درست ہے یا نہیں؟ رہنمائی فرمادیں۔
جواب: کَمِشْکاۃِ نور (Kamishkat e Noor) نہ مکمل عربی ترکیب ہے، اور نہ ہی مکمل فارسی، اس کا ترجمہ ہے: "نور کے شمع دان کی طرح"، یہ نام رکھنا اگرچہ جائز ہے، لیکن بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام "مشکوۃ" رکھ دیں یا "نور" رکھ دیں یا کوئی دوسرا بامقصد اور بامعنی نام رکھ لیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن ابي داؤد: (رقم الحدیث: 4955، ط: دار ابن حزم)
عن أبي الدرداء قال: قال: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: تُدعون یوم القیامة بأسمائکم وأسماء آبائکم فأحسنوا أسمائکم․
مصباح اللغات: (ص: 415، ط: خزینة علم و ادب)
المشکاة: طاق، چراغ رکھنے کی جگہ، چراغ دان۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی