عنوان: حیض یا نفاس سے پاکی کے لیے عورت کا غسل کا طریقہ (9696-No)

سوال: خواتین کو ناپاکی کے بعد کس طرح غسل کرنا چاہیے کہ وہ پاک ہوجائیں، کیا پاک ہونے کے لیے صرف نہانا کافی نہیں ہے؟

جواب: غسل میں تین کام فرض ہیں:(۱) اس طرح کلی کرنا کہ سارے منہ میں پانی پہنچ جائے (۲)ناک کے اندر نرم ہڈی تک پانی پہنچانا (۳) پورے بدن پر اس طرح پانی بہانا کہ بال برابر جگہ بھی خشک نہ رہے۔
غسل کرنے کا مسنون طریقہ درج ذیل ہے:
(۱) سب سے پہلے دونوں ہاتھ دھوئے(۲) استنجا کرے (۳)جسم پر اگر کہیں نجاست لگی ہے تو اسے دھولے (۴) مسنون طریقے کے مطابق وضو کرے(۵) بدن پر تین بار اس طرح پانی ڈالے کہ سارا بدن تر ہوجائے، جسم پر پانی ڈالنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ پہلے تین مرتبہ سر پر پانی ڈالے، پھر تین مرتبہ دائیں کندھے پر اور پھر تین مرتبہ بائیں کندھے پر (۶) عورت کے بال اگر گندھے ہوئے نہ ہوں تو سارے بالوں کو بھگونا اور جڑوں میں پانی پہنچانا ضروری ہے، البتہ اگر بال گندھے ہوئے ہوں تو پھر ان کو کھولنا اور بھگونا ضروری نہیں ہے، صرف جڑوں میں پانی پہنچانے سے غسل صحیح ہو جائے گا۔
نوٹ :حیض و نفاس سے پاکی حاصل کرنے کے لیے غسل کا طریقہ تفصیل سے لکھ دیا گیا ہے، البتہ اگر کوئی صرف فرائض پر عمل کرکے غسل کرلےتو اس کا غسل ہو جائے گا، لیکن بہتر اور افضل یہ ہے کہ مسنون طریقہ کے مطابق غسل کرکے پاکی حاصل کی جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھدایة: (30/1، ط: مکتبة رحمانیة)

وفرض الغسل: المضمضة والاستنشاق وغسل سائر البدن، وسنته أن يبدأ المغتسل فيغسل يديه وفرجه ويزيل نجاسة إن كانت على بدنه ثم يتوضأ وضوءه للصلاة إلا رجليه ثم يفيض الماء على رأسه وسائر جسده ثلاثا ثم يتنحى عن ذلك المكان فيغسل رجليه، وليس على المرأة أن تنقض ضفائرها في الغسل إذا بلغ الماء أصول الشعر۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2413 Jul 20, 2022
haiz / heiz ya janabat se / say paki hasil karne k liye ghusul karne ka farz or masnon tariqa.

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Purity & Impurity

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.